پاکستان

ملک ریاض، شہزاد اکبر سمیت 4 ملزمان کے پاسپورٹ منسوخ

پراپرٹی ٹائیکون کو ویانا کنوینشن کے تحت وطن واپس لایا جائے گا، نیب

Web Desk

ملک ریاض، شہزاد اکبر سمیت 4 ملزمان کے پاسپورٹ منسوخ

پراپرٹی ٹائیکون کو ویانا کنوینشن کے تحت وطن واپس لایا جائے گا، نیب

ملک ریاض کے علاوہ ان کے بیٹے کا بھی پاسپورٹ منسوخ کردیا گیا۔
ملک ریاض کے علاوہ ان کے بیٹے کا بھی پاسپورٹ منسوخ کردیا گیا۔

قومی احتساب بیورو (نیب) کی درخواست پر  وفاقی وفاقی وزارت داخلہ نے 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل کے مقدمے میں اشتہاری ملزمان کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا۔

اس سلسلے میں وزارتِ داخلہ نے مقدمے کے 4 اشتہاری ملزمان کے پاسپورٹ منسوخ کردیے جن میں پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض، ان کے بیٹے علی ریاض، سابق وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر اور فرح شہزادی شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق وزارتِ داخلہ نے نیب کی سفارش پر 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل میں 4 اشتہاری ملزمان کے پاسپورٹ منسوخ کیے گئے ہیں، نیب نے 28 جنوری کو ملزمان کے پاسپورٹ منسوخ کرنے کے لیے وزارت داخلہ کو خط لکھا تھا۔

 ایک روز قبل نیب نے متحدہ عرب امارات میں موجود ملک ریاض اور ان کے بیٹے علی ریاض ملک کو وطن واپس لانے کا عمل شروع کیا تھا جس کے لیے نیب حکام نے یو اے ای حکام سے ملک ریاض کی حوالگی کے لیے رابطہ کیا تھا، جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ اپنے اثر و رسوخ کی وجہ سے ناقابل گرفت ہیں۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ پراپرٹی ٹائیکون کو بین الاقوامی انسداد منی لانڈرنگ قوانین اور ویانا کنونشن کے تحت متحدہ عرب امارات سے ملک بدر کروایا جائے گا۔

ذرائع نے پی ٹی آئی کے اس مؤقف کی نفی کی ہے کہ ملک ریاض پر برطانوی حکام نے 190 ملین پاؤنڈ کے کیس میں کرپشن کا الزام نہیں لگایا تھا۔

ذرائع نے نومبر 2021 میں برطانیہ کی رائل کورٹ آف جسٹس کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اپیل مسترد کرتے ہوئے برطانوی عدالت کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ’ہوم آفس کا یہ نتیجہ ہے کہ ملک ریاض اور ان کے بیٹے بحریہ ٹاؤن کے معاملات میں کرپشن اور مالی/کاروبای بدانتظامی میں ملوث رہے ہیں‘۔

بحریہ ٹاؤن ملک ریاض اور ان کے اہلخانہ کی زیر ملکیت اور زیر انتظام کمپنی ہے، جسے ایشیا کی سب سے بڑی پراپرٹی ڈیولپر کمپنی شمار کیا جاتا ہے’۔

خیال رہے کہ 190 ملین برطانوی پاؤنڈ یا القادر ٹرسٹ کا ریفرنس سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی سمیت 8 افراد کے خلاف  اسلام آباد کی احتساب عدالت میں یکم دسمبر 2023 میں دائر کیا گیا تھا۔

یہ مقدمہ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کی جانب سے پاکستان کو منتقل کی گئی 190 ملین پاؤنڈ کی رقم کے غیر قانونی استعمال سے متعلق ہے۔

تازہ ترین