حمل کے دوران، پیروں کی سوجن کیسے دور کریں؟
اس سے نجات پانے کے لیے کچھ آسان اور مؤثر گھریلو علاج موجود ہیں

حمل کے دوران جسم میں مختلف تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں، جن میں پیروں کی سوجن بھی شامل ہے۔ یہ ایک عام مسئلہ ہے جو زیادہ تر خواتین کو درپیش ہوتا ہے، خاص طور پر تیسرے سہ ماہی میں۔ اگرچہ یہ ایک ناخوشگوار تجربہ ہو سکتا ہے، لیکن مناسب دیکھ بھال اور چند گھریلو علاج کے ذریعے اس سوجن کو کم کیا جاسکتا ہے۔
پریگننسی کے دوران پیروں کی سوجن یا ورم ایک عام حالت ہے جس میں جسم کے مختلف حصوں میں سیال جمع ہو جاتا ہے، جیسے ٹخنے، پاؤں، چہرہ اور ہاتھ۔ اس کا سب سے زیادہ اثر تیسرے سہ ماہی میں محسوس کیا جا سکتا ہے، جب بچہ دانی کا سائز بڑھ جاتا ہے اور خون کے بہاؤ میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔
اکثر ڈلیوری کے بعد یہ سوجن چند دنوں میں ختم ہو جاتی ہے۔ بچہ دانی کے بڑھنے کی وجہ سے خون کی رگوں پر دباؤ بڑھتا ہے، جس سے ٹانگوں اور پیروں میں سیال جمع ہو جاتا ہے۔ حمل کے دوران جسم میں ہارمونز کی تبدیلی سے اضافی خون اور سیال بننے لگتے ہیں تاکہ بچے کی نشوونما ہوسکے۔ یہ سیال ٹشوز میں جمع ہو کر سوجن کا باعث بنتے ہیں۔
اس سے نجات پانے کے لیے کچھ آسان اور مؤثر گھریلو علاج موجود ہیں۔ حمل کے دوران نمک کا زیادہ استعمال سیال کے جمع ہونے کو بڑھا سکتا ہے، جس سے سوجن میں اضافہ ہوتا ہے۔ اپنے کھانے میں نمک کی مقدار کو کم کریں اور پروسیس شدہ کھانے سے پرہیز کریں۔ نمک کی جگہ جڑی بوٹیاں جیسے روزمیری، تھائم اور اوریگانو استعمال کر کے ذائقہ بڑھایا جا سکتا ہے۔
پوٹاشیم جسم میں سیال کی مقدار کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اس کی کمی سوجن کا باعث بن سکتی ہے۔ پوٹاشیم سے بھرپور غذائیں جیسے کیلے، پالک، آلو، دہی، انار اور دالیں کھائیں۔ یہ آپ کے جسم میں سیال کے توازن کو بہتر کرکے سوجن کو کم کرنے میں مدد کرتی ہیں۔
کمپریشن جرابیں، پیروں اور ٹخنوں میں سیال جمع ہونے سے روکتی ہیں اور خون کی روانی کو بہتر بناتی ہیں۔ ان کا استعمال صبح کے وقت شروع کریں اور پورا دن پہنے رکھیں تاکہ سوجن کم ہوسکے۔ زیادہ پانی پینا جسم کو ہائیڈریٹ رکھتا ہے اور اضافی سیال کو نکالنے میں مدد دیتا ہے۔ پانی کی کمی کی صورت میں جسم اضافی سیال جمع کرنا شروع کر دیتا ہے، جس سے سوجن بڑھ جاتی ہے۔
زیادہ دیر تک بیٹھے رہنے یا کھڑے رہنے سے پرہیز کریں۔ جب بھی موقع ملے، اپنے پاؤں کو دل کی سطح سے اوپر رکھیں۔ اس سے خون کی روانی بہتر ہوتی ہے اور سوجن کم ہو جاتی ہے۔ سوتے وقت بھی تکیہ لگا کر اپنے پاؤں کو اوپر رکھنے کی کوشش کریں۔
ہلکی پھلکی جسمانی سرگرمیاں جیسے پیدل چلنا یا یوگا کرنے سے خون کی گردش بہتر ہوتی ہے، جس سے پیروں میں سیال جمع ہونے کا امکان کم ہوتا ہے۔ ورزش کے دوران جسم کو متوازن رکھنے کے ساتھ ساتھ سوجن بھی کم کی جا سکتی ہے۔ ت
نگ کپڑے، خاص طور پر پاؤں اور ٹانگوں کے اردگرد، سوجن کو بڑھا سکتے ہیں۔ آرام دہ اور ڈھیلے کپڑے پہنیں تاکہ خون کی روانی متاثر نہ ہو۔ اگرچہ پیروں کی سوجن حمل کے دوران عام ہے، لیکن بعض صورتوں میں یہ خطرناک بھی ہوسکتی ہے۔
اگر سوجن بہت تیزی سے بڑھ رہی ہو یا اس کے ساتھ دیگر علامات جیسے سر درد، نظر کی دھندلاہٹ، یا سانس لینے میں دشواری ہو تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ یہ علامات ہائی بلڈ پریشر یا پری لیمپسیا کی طرف اشارہ کر سکتی ہیں، جو کہ ایک سنجیدہ حالت ہے۔
چند آسان گھریلو ٹوٹکے، جیسے نمک کی مقدار کم کرنا، زیادہ پانی پینا، کمپریشن جرابیں پہننا اور پوٹاشیم سے بھرپور غذائیں کھانا، آپ کو اس سوجن سے نجات دلانے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔ لیکن اگر سوجن بہت زیادہ ہو جائے یا دیگر خطرناک علامات ظاہر ہوں تو فوراً ڈاکٹر سے مشورہ لیں۔
-
اسکینڈلز 30 منٹ پہلے
متنازع بھارتی شو کا حصہ بننے والے معروف کامیڈین کا پہلا بیان جاری
-
کھیل 37 منٹ پہلے
نہ بابر، نہ شاہین، کونسا پاکستانی کرکٹر بھارت کیلئے خطرناک قرار؟
-
بالی ووڈ 1 گھنٹے پہلے
فلم’چھاوا‘ 2 دن میں 100 کروڑ روپے کمانے میں کامیاب
-
اسکینڈلز 2 گھنٹے پہلے
’عورت کی کمائی بےبرکت‘ صائمہ کے متنازع بیان پر ریحام خان برہم