ٹیکنالوجی

حکومت نے اسمارٹ واچز، فٹنس ٹریکرز کو سیکیورٹی رسک قرار دیدیا

اسمارٹ ڈیوائسز کے استعمال پر پابندی عائد کرنے کی بھی سفارش کردی گئی

Web Desk

حکومت نے اسمارٹ واچز، فٹنس ٹریکرز کو سیکیورٹی رسک قرار دیدیا

اسمارٹ ڈیوائسز کے استعمال پر پابندی عائد کرنے کی بھی سفارش کردی گئی

(فائل فوٹو: سوشل میڈیا)
(فائل فوٹو: سوشل میڈیا)

حکومتِ پاکستان نے ہاتھ پر پہننے جانے والی اسمارٹ واچز اور فٹنس ٹریکرز سے لاحق سیکیورٹی خدشات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہیں سائبر سیکیورٹی رسک قرار دیدیا۔

نیشنل ٹیلی کام اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی سیکیورٹی بورڈ (NTISB) نے ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ یہ ڈیوائسز حساس معلومات کیلئے خطرہ بن سکتی ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کابینہ ڈویژن نے حساس مقامات پر ایسے آلات کے استعمال پر پابندی کی سفارش بھی کی ہے۔

سائبرسیکیوریٹی ایڈوائزری میں ہاتھ پر پہنے جانے والی اسمارٹ ڈیوائسز سے ڈیٹا لیک ہونے اور بلااجازت ٹریکنگ جیسے خطرات کی نشاندہی کی ہے۔

ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ 'یہ اسمارٹ ڈیوائسز نجی معلومات کو لیک کرنے کے لیے استعمال کی جا رہی ہیں اور حساس مقامات پر ان کا استعمال سائبر حملوں کا باعث بن سکتا ہے'۔

ایڈوائزری میں مزید کہا گیا ہے کہ حساس مقامات پر ان آلات کے استعمال سے قبل ان کے سیکیورٹی میکینزم کا مکمل جائزہ لیا جانا چاہیے۔

علاوہ ازیں مذکورہ ایڈوائزری میں اہم میٹنگز کے دوران یا حساس آپریشنز والے مقامات پر ان اسمارٹ ڈیوائسز کے استعمال پر پابندیاں عائد کرنے کی بھی سفارش کی گئی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ پرائیویسی اور قومی سلامتی کے بڑھتے ہوئے خدشات کے پیشِ نظر یہ ایڈوائزری ڈیجیٹل دور میں درپیش ممکنہ خطرات پر توجہ بڑھانے کی ضرورت پر زور دے رہی ہے۔

واضح رہے کچھ اسمارٹ واچز پورٹیبل میڈیا پلیئر کے طور پر کام کرتی ہیں، جن میں ایف ایم ریڈیو کے علاوہ بلیو ٹوتھ کے ذریعے ڈیجیٹل آڈیو اور ویڈیو فائلوں بھی چلائی جاسکتی ہیں۔

جبکہ اسمارٹ واچز کے دیگر جدید قسم کے ماڈلز میں موبائل سیلولر سروس کی سہولت بھی موجود ہوتی ہے جس کے ذریعے کال کرنا اور کال موصول ہونا بھی ممکن ہوتا ہے۔

تازہ ترین