اسکینڈلز

'گھٹیا ذہنیت' بی پراک کا رنویر الٰہ آبادیہ کے پوڈکاسٹ میں شرکت سے انکار

سمے رائنا کے شو پر جو ہو رہا ہے، یہ ہمارا ہندوستانی کلچر نہیں ہے، بی پراک

Web Desk

'گھٹیا ذہنیت' بی پراک کا رنویر الٰہ آبادیہ کے پوڈکاسٹ میں شرکت سے انکار

سمے رائنا کے شو پر جو ہو رہا ہے، یہ ہمارا ہندوستانی کلچر نہیں ہے، بی پراک

(فائل فوٹو: سوشل میڈیا)
(فائل فوٹو: سوشل میڈیا)

معروف بھارتی یوٹیوبر رنویر الہٰ آبادیہ، جو اپنے مقبول یوٹیوب چینل کے نام 'بیئر بائیسپس' کے نام سے جانے جاتے ہیں، یوٹیوب کے مزاحیہ شو ’انڈیاز گوٹ لیٹنٹ‘ میں اپنی نازیبا گفتگو کے سبب شدید تنقید کی زد میں ہیں۔

اسی دوران معروف گلوکار بی پراک نے یوٹیوبر رنویر الہٰ آبادیہ کے پوڈ کاسٹ شو 'بیئر بائیسپس' میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کردیا۔

معاملہ کیا ہے؟

کانٹینٹ کری ایٹر آشیش چنچلانی، جسپریت سنگھ اور اپوروا مکھیجا نے رنویر الٰہ آبادیہ کے ساتھ سمے رائنا کے شو کے ایک ایپی سوڈ میں شرکت کی تھی۔

شو کے دوران رنویر نے ایک کانٹیسٹنٹ سے سوال کیا تھا کہ کیا وہ اپنے والدین کو ساری زندگی سیکس کرتے دیکھنا پسند کریں گے یا ایک بار اس میں شامل ہوکر ہمیشہ کیلئے اسے روک دیں گے؟

اس نامناسب سوال نے کامیڈین سمے رائنا، جو اپنے ڈارک ہیومر کے لیے مشہور ہیں، انہیں بھی حیران کردیا، شو میں شریک ایک اور جج کو کہتے سنا گیا کہ ’کیا ہوگیا رنویر بھائی کو‘؟

حالانکہ سوال کی نوعیت انتہائی نامناسب ہونے کے باوجود سبھی قہقہے لگا کر ہنس پڑے تھے لیکن سوشل میڈیا صارفین نے اس پر بھڑک اٹھے اور انہوں نے اپنی شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے یوٹیوبر کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

دوسری جانب شو کے دوران نامناسب ریمارکس پر رنویر الٰہ آبادیہ، کامیڈین سمے رائنا، سوشل میڈیا انفلوئنسر اپوروا مکھیجا اور شو ’انڈیاز گوٹ لیٹنٹ‘ کے منتظمین کے خلاف پہلے ہی باقاعدہ شکایت درج کرائی جاچکی ہے۔

بی پراک نے کیا کہا؟

بی پراک نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پرپوسٹ کی گئی ویڈیو میں مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے رنویر الہٰ آبادیہ اور 'انڈیا گوٹ لیٹنٹ شو' کے ذریعے پروموٹ کیے گئے مواد کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔

انہوں نے بتایا کہ وہ بیئر بائسیپس پوڈ کاسٹ میں شرکت کرنے آنے والے تھے لیکن 'گھٹیا ذہنیت' اور 'نازیبا گفتگو' کے سبب انہوں نے اس پوڈکاسٹ میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

بی پراک نے اپنی ویڈیو میں کہا کہ 'میں ایک پوڈ کاسٹ میں جانے والا تھا ابھی، جو بیئر بائسپس کا تھا، لیکن ہم نے کینسل کر دیا، کیوں؟ کیونکہ آپ کو پتہ ہے کی وہاں کیسی گھٹیا ذہنیت ہے اور کیسے لفظ استعمال کیے جا رہے ہیں؟ سمے رائنا کے شو پر جو ہو رہا ہے، یہ ہمارا ہندوستانی کلچر نہیں ہے، یہ بلکل بھی ہمارا کلچر نہیں ہے'۔

انہوں نے سمے رائنا کے شو میں تضحیک آمیز مزاح پر شدید تنقید کی اور خاص طور پر کسی کے والدین کے بارے میں نازیبا گفتگو پر شدید پاسندیدگی کا اظہار کیا۔

بی پراک نے کہا کہ 'آپ اپنے والدین کی کون سی کہانیاں بتا رہے ہیں؟ آپ انکی کون سی باتیں کررہے ہو؟ کس طریقے سے بات کر رہے ہو؟ یہ کامیڈی ہے؟ یہ بالکل کامیڈی نہیں ہے، یہ اسٹینڈ اپ کامیڈی تو بلکل بھی نہیں ہے، لوگوں کو گالیاں دینا، لوگوں کو گالیاں سکھانا، یہ کون سی جنریشن ہے؟ مجھے سمجھ نہیں آ رہا کہ یہ جنریشن کون سی ہے'۔

بی پراک نے اس متنازع شو کے ایک سیگمنٹ کا بھی تذکرہ کیا جس میں ایک سکھ مہمان شریک ہوتے ہیں اور نازیبا گفتگو کرتے ہیں، انہوں نے سوال کیا کہ سکھ برادری سے تعلق رکھنے والا کوئی شخص اس طرح کی زبان اور حرکتوں کی تائید کیسے کرسکتا ہے؟

رنویر الہٰ آبادیہ کا تذکرہ کرتے ہوئے بی پراک نے کہا کہ وہ اپنے پوڈکاسٹ میں سناتن دھرم اور روحانیت کو فروغ دینے کے لیے جانے جاتے ہیں لیکن اس طرح کے شوز میں ان کی شرکت سنگین خدشات کو جنم دیتی ہے۔

مستقبل کے بارے میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بی پراک نے کانٹینٹ کریئٹرز پر زور دیا کہ وہ فحش مزاح کو فروغ دینے کے بجائے بامعنیٰ اور متاثر کن مواد تخلیق کرنے پر توجہ دیں۔

تازہ ترین