ٹیکنالوجی

میڈیا میں صنفی تعصب ختم کرنے کیلئے انقلابی AI ٹول متعرف

یہ AI ٹول خاص طور پر صحافیوں، ایڈیٹرز اور رپورٹرز کے لیے تیار کیا گیا ہے

Web Desk

میڈیا میں صنفی تعصب ختم کرنے کیلئے انقلابی AI ٹول متعرف

یہ AI ٹول خاص طور پر صحافیوں، ایڈیٹرز اور رپورٹرز کے لیے تیار کیا گیا ہے

اسکرین گریب
اسکرین گریب

یو کے ایس ریسرچ سینٹر نے اپنے جدید مصنوعی ذہانت (AI) پلیٹ فارم کا اجرا کر دیا ہے، جسے میڈیا کے مواد میں صنفی تعصب کے خاتمے کے لیے ایک مؤثر ٹول قرار دیا جا رہا ہے۔

میڈیا مانیٹرنگ اور ایڈوکیسی تنظیم یو کے ایس (Uks) گزشتہ دو دہائیوں سے ذرائع ابلاغ کے ساتھ کام کر رہی ہے تاکہ خواتین کے عمومی مسائل اور خاص طور پر ان کے خلاف تشدد کے واقعات کی رپورٹنگ کو بہتر بنایا جا سکے۔

آج جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں تنظیم نے اعلان کیا کہ یہ AI ٹول خاص طور پر صحافیوں، ایڈیٹرز اور رپورٹرز کے لیے تیار کیا گیا ہے تاکہ میڈیا کے مواد کی تخلیق میں درپیش ایک دیرینہ چیلنج سے نمٹا جا سکے۔

یو کے ایس کے مطابق یہ مصنوعی ذہانت کا ٹول متن کا تجزیہ کرکے واضح اور غیر واضح صنفی تعصبات کی نشاندہی کرتا ہے، جس سے میڈیا کے پیشہ ور افراد کو فوری اور قابلِ عمل تجاویز فراہم کی جاتی ہیں۔

اعلامیے میں مزید وضاحت کی گئی کہ یہ AI ٹول گلوبل میڈیا مانیٹرنگ پروجیکٹ (GMM) کے فریم ورک کے تحت تیار کیا گیا ہے اور چار اہم پہلوؤں کی بنیاد پر میڈیا مواد کا جائزہ لیتا ہے۔ ان میں خواتین کو دقیانوسی انداز میں پیش کرنا، غیر واضح تعصب (جیسے مردوں کو ہمیشہ ماہرین کے طور پر دکھانا)، غیر جانبدارانہ تصویر کشی، اور صنفی دقیانوسی تصورات کو چیلنج کرنے والے مواد کو نمایاں کرنا شامل ہیں۔

یو کے ایس نے بتایا کہ اس تحقیقی عمل میں کئی سال لگے، جس کے دوران یہ جاننے کی کوشش کی گئی کہ میڈیا میں نمائندگی کس طرح صنفی کرداروں کے بارے میں عوامی رائے کو تشکیل دیتی ہے۔ اس تحقیق کی بنیاد پر AI ٹول کو نیوز رومز اور مواد تخلیق کرنے والوں کے لیے ایک عملی حل کی شکل میں ڈھالا گیا ہے۔

پریس ریلیز میں یہ بھی بتایا گیا کہ اس ٹول کا بیٹا ورژن اب آزمائش کے لیے دستیاب ہے، اور تنظیم نے میڈیا کے پیشہ ور افراد کو دعوت دی ہے کہ وہ اپنی آراء اور تجاویز فراہم کریں تاکہ اس ٹیکنالوجی کو مزید مؤثر اور بہتر بنایا جا سکے۔

تازہ ترین