انفوٹینمنٹ

’جودھا اکبر‘ کے 17 سال مکمل ہونے پر امریکہ میں خصوصی اسکریننگ

یہ فلم مغل بادشاہ اکبر اور جودھا بائی کی محبت کے پس منظر میں فلمائی گئی ہے

Web Desk

’جودھا اکبر‘ کے 17 سال مکمل ہونے پر امریکہ میں خصوصی اسکریننگ

یہ فلم مغل بادشاہ اکبر اور جودھا بائی کی محبت کے پس منظر میں فلمائی گئی ہے

فائل فوٹو:گوگل
فائل فوٹو:گوگل

ریتک روشن اور ایشوریا رائے کی دلکش آن اسکرین کیمسٹری اور اشوتوش گواریکر کی شاندار کہانی سنانے کی مہارت نے ’جودھا اکبر‘ کو ایک لازوال سینمائی شاہکار بنا دیا۔

اس کی میراث کو مزید مستحکم کرتے ہوئے اکیڈمی آف موشن پکچر آرٹس اینڈ سائنسز نے اعلان کیا ہے کہ وہ مارچ 2025 میں لاس اینجلس میں فلم کی ایک خصوصی اسکریننگ کی میزبانی کرے گی، جو دنیا بھر کے ناظرین پر اس کے دیرپا اثر کو خراج تحسین پیش کرے گی۔

15 فروری 2025 کو’جودھا اکبر‘ نےاپنی 17ویں سالگرہ منائی، فلم کی لازوال کہانی اور جادوئی مناظر آج بھی فلمی شائقین کو مسحور کر رہے ہیں۔

یہ فلم اپنی بے مثال تاریخی درستگی، دل موہ لینے والی سینماٹوگرافی اور مہارت سے ترتیب دی گئی جنگی مناظر کے لیے مشہور ہے۔

اس کا روح پرور ساؤنڈ ٹریک جسے اے آر رحمان نے تخلیق کیا ہے، جس میں ’عظیم و شان شہنشاہ‘ اور ’جشنِ بہارا‘جیسے ناقابلِ فراموش گانے شامل ہیں، آج بھی شائقین کے دلوں میں بسے ہوئے ہیں۔

حال ہی میں اکیڈمی آف موشن پکچر آرٹس اینڈ سائنسز نے ‘جودھا اکبر‘ میں ایشوریا رائے کے خوبصورت شادی کے لہنگے کو اپنی نمائش میں شامل کیا، جسے معروف کاسٹیوم ڈیزائنر نیتا للو نے ترتیب دیا۔

حیرت انگیز سینماٹوگرافی، شاندار ملبوسات اور یادگار ساؤنڈ ٹریک کے باعث ’جودھا اکبر‘ جغرافیائی سرحدوں سے آگے نکل کر بھارتی سینما کو عالمی سطح پر بلند کرنے میں کامیاب رہا۔

اس خاص موقع پر ہدایت کار اشوتوش گواریکر نے اپنےتشکر کا اظہار کیا،’جودھا اکبر‘ کی 17ویں سالگرہ پر اشوتوش گواریکر نے ناظرین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس بات پر بےحد خوش ہیں کہ فلم کو آج بھی لوگوں کے دلوں میں زندہ رکھا گیا ہے، فلم کے ریلیز ہونے سے لے کر اکیڈمی میں خصوصی اسکریننگ کے سفر کو یاد کرتے ہوئے، انہوں نے اس کے تخلیق میں شامل تمام فنکاروں اور تکنیکی ماہرین کی کاوشوں کو سراہا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’جودھا اکبر‘ کی مسلسل پذیرائی ان کے لیے نہایت عاجزی کا لمحہ ہے اور وہ اس کے عالمی ناظرین پر اثرات دیکھ کر بے حد مسرور ہیں۔ 

اشوتوش گواریکر نے زور دیا کہ اکیڈمی میں اسکریننگ نہ صرف فلم کو خراج تحسین پیش کرنے کے مترادف ہے بلکہ اس ثقافتی ورثے کا جشن بھی ہے، جس کی یہ نمائندگی کرتی ہے۔

15 فروری 2008 کو ریلیز ہونے والی ’جودھا اکبر‘ مغل شہنشاہ جلال الدین محمد اکبر اور راجپوت شہزادی جودھا بائی کی محبت کی کہانی کو 16ویں صدی کے ہندوستان کے پس منظر میں پیش کرتی ہے،

باکس آفس پر زبردست کامیابی کے علاوہ، یہ فلم کئی اعزازات حاصل کر چکی ہے، جن میں "ساؤ پالو انٹرنیشنل فلم فیسٹیول" میں بہترین غیر ملکی زبان کی فلم کا ایوارڈ بھی شامل ہے، جس نے اسے عالمی سطح پر شناخت دلائی۔ 

’جودھا اکبر‘ محض ایک تاریخی فلم نہیں، بلکہ ثقافتی ہم آہنگی کا ایک درخشاں نمونہ ہے، جو اکبر اور جودھا کے درمیان پروان چڑھتے رشتے کو سیاسی سازشوں کے پس منظر میں پیش کرتی ہے۔

تازہ ترین