پاکستان

ملالہ قاتلانہ حملے کے بعد پہلی بار آبائی علاقے پہنچ گئیں

ملالہ یوسفزئی نے اپنے رشتہ داروں اور سرکاری اسکول میں طالبات سے ملاقات کی

Web Desk

ملالہ قاتلانہ حملے کے بعد پہلی بار آبائی علاقے پہنچ گئیں

ملالہ یوسفزئی نے اپنے رشتہ داروں اور سرکاری اسکول میں طالبات سے ملاقات کی

(فوٹو: سوشل میڈیا)
(فوٹو: سوشل میڈیا)

خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والی نوبیل انعام یافتہ پاکستانی طالبہ ملالہ یوسفزئی 2012ء میں خود پر ناکام قاتلانہ حملے کے بعد پہلی بار بیرون ملک سے اپنے آبائی علاقے برکنہ پہنچ گئی ہیں۔

ضلع شانگلہ سے تعلق رکھنے والی ملالہ یوسفزئی نے آبائی علاقے میں اپنے رشتہ داروں اور سرکاری اسکول میں طالبات سے ملاقات کی۔

پولیس کے مطابق ملالہ یوسفزئی ہیلی کاپٹر کے ذریعے اسلام آباد سے شانگلہ کے علاقے برکنہ پہنچیں، جس کے لیے پہلے سے خصوصی انتظامات کیے گئے تھے۔

اس موقع پر پورے علاقے میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، ملالہ یوسف زئی کے ہمراہ ان کے والد ضیا الدین اور شوہر عصر ملک بھی موجود تھے۔

ملالہ یوسفزئی اپنے علاقے میں پہچنے کے بعد پہلے شانگلہ میں اپنے رشتہ داروں کے ہاں گئیں اور ان سے ملاقات کی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ملالہ یوسفزئی بنیادی طور پر شانگلہ کے علاقے برکنہ تعلق رکھتی ہیں اور ان کے والد سوات میں آباد تھے، ملالہ ایک لمبے عرصے کے بعد رشتہ داروں سے ملیں اور اس موقع پر انہوں نے پرانی یادیں تازہ کیں۔

ملالہ یوسفزئی گرلز ہائی اسکول بھی گئیں اور تقریب میں شرکت کی، ملالہ اسکول میں طالبات سے ملیں اور تقریب سے خطاب بھی کیا۔

اس موقع پر معروف گلوکار اور سماجی کارکن شہزاد رائے بھی موجود تھے، جو اپنے فلاحی ادارے 'زندگی ٹرسٹ' کے تحت شانگلہ گرلز سکول اینڈ کالج چلاتے ہیں، انہوں نے ملالہ کو کالج کی جانب سے طلبہ کو فراہم کی جانے والی سہولیات کے بارے میں بتایا۔

طویل عرصے بعد اپنے آبائی علاقے کا مختصر دورہ کرکے ملالہ واپس اسلام آباد روانہ ہوگئیں۔

یاد رہے کہ ملالہ یوسفزئی 2012 میں خواتین کی تعلیم کیلئے آواز اٹھانے پر انتہاپسند دہشتگردوں کے ایک حملے میں زخمی ہوگئی تھیں، اُس وقت وہ محض 15 سالہ اسکول طالبہ تھیں، خوش قسمتی سے وہ اس حملے میں محفوظ رہیں جس کے بعد وہ بیرون ملک چلی گئی تھیں۔

ملالہ یوسفزئی 2012ء سے برطانیہ میں مقیم ہیں، تاہم بیرون ملک جاکر بھی انہوں نے خواتین کے حقوق اور تعلیم کیلئے آواز اٹھانے کا سلسلہ جاری رکھا اور 2014ء میں انہیں نوبیل انعام سے بھی نوازا گیا۔

بین الاقوامی اعزازات

(فوٹو: سوشل میڈیا)
(فوٹو: سوشل میڈیا)

ملالہ اب تک نوبل، سخاروف اور ورلڈ چلڈرن پرائز سمیت 40 سے زائد بین الاقوامی اعزازات اپنے اور پاکستان کے نام کر چکی ہیں۔

ملالہ یوسف زئی اِن دنوں برطانیہ کے شہر برمنگھم میں رہائش پزیر ہیں اور آج بھی اقوامِ متحدہ سمیت دنیا کے ہر فورم پر بچوں اور بچیوں کی تعلیم کے لیے سب سے توانا اور مؤثر آواز ہیں۔

ملالہ یوسف زئی نے ہمیشہ اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ دنیا بھر میں حقیقی تبدیلی صرف تعلیم کے ذریعے ہی ممکن ہے۔

تازہ ترین