انفوٹینمنٹ

یقین نہیں تھا ’شعلے‘ اتنی کامیابی حاصل کرے گی، رمیش سپی

شعلے فلم کے ہدایتکار نے فلم کی کہانی کو اس کے ہٹ ہونے کا سبب قرار دیا

Web Desk

یقین نہیں تھا ’شعلے‘ اتنی کامیابی حاصل کرے گی، رمیش سپی

شعلے فلم کے ہدایتکار نے فلم کی کہانی کو اس کے ہٹ ہونے کا سبب قرار دیا

فائل فوٹو:گوگل
فائل فوٹو:گوگل

لیجنڈری ہدایت کار رامیش سپی نے کہا کہ ’شعلے’ کی ریلیز کو 50 سال مکمل ہونے کے باوجود فلم کا اب بھی سینما گھروں میں ناظرین کو کھینچ لانا اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ فلم نسل در نسل محبت اور مقبولیت حاصل کرتی رہی ہے۔

فلمساز نے اپنی 1975 کی سپر ہٹ فلم "شعلے" کی خصوصی اسکریننگ میں شرکت کی، جو اس سال اپنی پانچ دہائیوں کی تکمیل منا رہی ہے۔

یہ اسکریننگ جے پور کے راج مندرسینما میں 2025 کے انٹرنیشنل انڈین فلم اکیڈمی ایوارڈز (IIFA) کے موقع پر منعقد کی گئی۔

"شعلے" کو ہندی سنیما کی سب سے عظیم فلموں میں سے ایک قرار دیا جاتا ہے، فلم میں سنجیو کمار، امجد خان، دھرمیندر، امیتابھ بچن، ہیما مالنی، اور جیا بچن نے مرکزی کردار ادا کیے تھے، اسے مشہور اسکرین رائٹر سلیم جاوید نے تحریر کیا تھا اور فلم 15 اگست 1975 کو ریلیز ہوئی تھی۔

رمیش سپی نے کہا کہ 50 سال بعد بھی 'شعلے' کو سیلبریٹ کیا جا رہا ہے اور لوگ اب بھی اسے دیکھنے آ رہے ہیں، یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ لوگوں نے اس فلم کو دل سے پسند کیا اور اس میں شامل ہر چیز سے محبت کی، چاہے وہ کہانی ہو، ڈائیلاگ ہوں، جذبات ہوں، ایکشن ہو، ایڈونچر ہو، یا اداکاری ہو۔

انہوں نے مزید کہا کہ مجھے یہ تو معلوم تھا کہ ہم ایک شاندار فلم بنانے جا رہے ہیں لیکن میں کبھی نہیں سوچ سکتا تھا کہ یہ اتنی محبت، پذیرائی اور کامیابی حاصل کرے گی لیکن ہم نے اس نیت کے ساتھ قدم رکھا تھا کہ کچھ ایسا بنایا جائے جو پہلے کبھی نہ بنایا گیا ہو، میں نہیں جانتا تھا کہ ہم کہاں تک پہنچیں گے لیکن ہمارا عزم پختہ تھا۔

کامیابی کا سہرا پوری ٹیم کے سر

ہدایت کار نے اپنی پوری ٹیم کو اس کامیابی کا کریڈٹ دیا اور کہا کہ میرے ساتھ بہت سارے بہترین لوگ کام کر رہے تھے، چاہے وہ اداکار ہوں، تکنیکی ماہرین ہوں، یا اسٹاف کے دیگر افراد، ہر ایک کا کردار اہم تھا۔

 یہاں تک کہ وہ لوگ بھی جو پتھر ہٹا رہے تھے یا گھوڑوں کی دیکھ بھال کر رہے تھے، اگر یہ سب لوگ نہ ہوتے تو اتنی بڑی اور مشکل فلم بنانا ممکن نہ ہوتا، یہ فلم خود بخود ایک بڑی چیز بن گئی۔

فلم کی کامیابی کا راز—ایک اچھی کہانی

جب ان سے بطور فلم ساز سب سے بڑے سبق کے بارے میں پوچھا گیا تو رمیش سپی نے کہا کہ اگر کہانی ٹھیک نہ ہو تو فلم کبھی کامیاب نہیں ہو سکتی، اگر ہم یہ بھول جائیں کہ ہم ایک کہانی سنا رہے ہیں، تو ہم بری طرح ناکام ہو جائیں گے، فلم کی روح اس کی کہانی میں ہوتی ہے اور اس کہانی کو بتانے میں مرکزی کردار مددگار ہوتے ہیں۔

تازہ ترین