انفوٹینمنٹ

خاقان شاہنواز نے پوڈ کاسٹر بننے کی خواہش ظاہر کردی

وکالت کی تعلیم حاصل کی تھی لیکن اداکاری کے میدان میں آگیا، پاکستانی اداکار

Web Desk

خاقان شاہنواز نے پوڈ کاسٹر بننے کی خواہش ظاہر کردی

وکالت کی تعلیم حاصل کی تھی لیکن اداکاری کے میدان میں آگیا، پاکستانی اداکار

(اسکرین گریب)
(اسکرین گریب)

پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کے ابھرتے ہوئے نوجوان اداکار خاقان شاہنواز نے پوڈکاسٹر بننے کی خواہش ظاہر کردی۔

'یونہی'، 'حادثہ' اور 'کالج گیٹ' جیسے ڈراموں سے شہرت حاصل کرنے والے خاقان شاہنواز کا رمضان سیریل 'مائی ڈئیر سنڈریلا' اس بار نجی ٹی وی چینل 'ہم ٹی وی' پر نشر کیا جا رہا ہے۔

غیرملکی میڈیا گروپ سے گفتگو کرتے ہوئے خاقان شاہنواز نے بتایا کہ رمضان ڈرامے ہمیشہ ہی سے مشکل ہوتے ہیں، دو ہفتے تک مسلسل کام کیا ہے، بیچ میں وقفہ نہیں ملتا، اس لیے کافی تھکاوٹ والا کام ہوتا ہے۔

وکالت کی تعلیم حاصل کرکے اداکاری کے میدان میں قدم رکھنے سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے خاقان شاہنواز نے بتایا کہ مجھ میں وہ تحمل نہیں ہے جو وکالت کے پیشے میں درکار ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ میرے بہت سے دوست وکیل ہیں، مگر وکالت میرے لیے شاید ایک مشکل کام تھا، جو میری صلاحیت سے کچھ مختلف تھا، تاہم اداکاری بھی مشکل کام ہے اور وکالت بھی، بس یہ سب خواہش کی بات ہوتی ہے۔

خاقان شاہنواز نے کہا کہ میں آج بھی خود کو کانٹینٹ کری ایٹر سمجھتا ہوں، اپنے انسٹاگرام اور ٹک ٹاک پر مستقل کچھ نہ کچھ شیئر کرتا رہتا ہوں، اسی لیے اداکاری کے میدان میں ان کا آنا نسبتاً آسان رہا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی ڈراموں میں ایکشن کم ہی دکھایا جاتا ہے، اور اس مرتبہ ان کے سامنے ایک خاندانی المیے پر مبنی رومانوی کامیڈی تھی۔ اس ڈرامے میں ان کا کردار ان کی ذاتی زندگی سے بالکل مختلف تھا، اس لیے انہوں نے تجرباتی طور پر اسے کرنے کا فیصلہ کیا۔

خاقان نے بتایا کہ ڈرامہ 'مائی ڈئیر سنڈریلا' میں ان کا کردار خیبر پختونخوا کے رنگ میں بسا ہوا ہے، اور اس میں انہوں نے خٹک رقص بھی کیا ہے۔

خود پنجابی ہونے کے باوجود ایک پشتون کردار ادا کرنے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ میرے کئی دوست پشتون ہیں، پھر بچپن سے پشتونوں کو دیکھتے آئے ہیں، اس کے علاوہ ایک اسسٹنٹ ڈائریکٹر بھی سیٹ پر موجود تھے جو پشتون ہیں، تو ان سے بھی کافی سیکھا، اگر یہ کردار اچھا چلا تو اس کا مکمل کریڈٹ عرفان کو جائے گا۔

خاقان شاہنواز کا ماننا ہے کہ رمضان ڈرامے اپنا اثر چھوڑ جاتے ہیں اور یاد رکھے جاتے ہیں، اس لیے ان کی توقعات مثبت ہیں۔

گلوکاری سے متعلق خاقان شاہنواز کا کہنا تھا کہ 'میں اُس طرف نہیں جا سکتا کیونکہ میں خود کو بہت بےسُرا سمجھتا ہوں، البتہ میری خواہش ہے کہ میں پوڈکاسٹ ہوسٹ بنوں'۔

تازہ ترین