پاکستان

بلوچستان میں ٹرین ہائی جیک، سیکڑوں مسافر یرغمال

سیکیورٹی فورسز کے آپریشن کے بعد 155 مسافر بازیاب 16 دہشت گرد ہلاک۔

Web Desk

بلوچستان میں ٹرین ہائی جیک، سیکڑوں مسافر یرغمال

سیکیورٹی فورسز کے آپریشن کے بعد 155 مسافر بازیاب 16 دہشت گرد ہلاک۔

بازیاب مسافروں کو کوئٹہ پہنچایا گیا۔
بازیاب مسافروں کو کوئٹہ پہنچایا گیا۔

پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں دہشت گردوں نے ایک مسافر ٹرین کو ہائی جیک کرنے کے بعد  سیکڑوں افراد کو یرغمال بنا لیا جن کی بازیابی کے لیے سیکیورٹی فورسز کا آپریشن جاری ہے۔

منگل کو دہشت گردوں نے بلوچستان کے ایک دشوار گزار علاقے میں جعفر ایکسپریس پر اس وقت حملہ کیا جب وہ کوئٹہ سے پشاور جا رہی تھی اور 400 سے زائد مسافروں کو یرغمال بنا لیا، جن میں ایک بڑی تعداد سیکیورٹی اہلکاروں کی بھی شامل تھی۔

سیکیورٹی فورسز کے آپریشن کے نتیجے میں  اب تک 155 یرغمال مسافروں کو بازیاب کرالیا گیا جب کہ 27 دہشت گرد مارے گئے ہیں۔ 

دہشت گردوں کے حملے میں جاں بحق افراد کی کل تعداد کی تصدیق نہیں ہوئی، لیکن حکام نے کہا ہے کہ اس حملے میں کم از کم 10 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔

کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) جعفر ایکسپریس کو ہائی جیک کرنے اور مسافروں کو یرغمال بنانے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے یہ واضح نہیں کیا ہے کہ کتنے مسافروں کو یرغمال بنایا گیا تھا لیکن دہشت گردوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے 214 افراد کو حراست میں لے رکھا ہے، اور  دھمکی دی ہے کہ وہ انہیں قتل کرنا شروع کر دیں گے۔

جعفر ایکسپریس کے بازیاب ہونے والے 80 سے زائد مسافروں کو پنیر ریلوے اسٹیشن سے مال گاڑی کے ذریعے پہلے مچھ ریلوے اسٹیشن لایا گیا جہاں انھیں ابتدائی طبی امداد دینے کے بعد کوئٹہ پہنچا دیا گیا ہے۔

ریلوے حکام کے مطابق جعفر ایکسپریس 9 بوگیوں پر مشتمل تھی اور ٹرین میں 400 سے زائد مسافر سوار تھے، ٹرین منگل کی صبح 9 بجے کوئٹہ سے پشاور کے لیے روانہ ہوئی تھی کہ اس دوران پہلے ٹریک پر دھماکا اور پھر ٹرین پر فائرنگ کی گئی جس کے بعد ٹرین میں موجود سکیورٹی اہلکاروں اور دہشتگردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

کوئٹہ میں ریلوے کے ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ (ڈی ایس) عمران حیات کے مطابق حملے میں انجن کے ڈرائیور اور 8 سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 10 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔

سیکیورٹی فورسز نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے خواتین اور بچوں سمیت 100 سے زائد مسافروں کو حملہ آوروں سے بچایا ہے، جنہوں نے یرغمالیوں کو بولان رینج کے خطرناک پہاڑوں میں لے گئے تھے۔

فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا تھا کہ آیا ان افراد کو فوجی کارروائی میں بازیاب کروایا گیا تھا یا وہ ان افراد میں شامل تھے جنہیں مبینہ طور پر مسلح حملہ آوروں نے رہا کیا تھا۔

ہائی جیکنگ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے کیونکہ دہشت گردوں نے اس سے قبل کبھی بھی پوری ٹرین اور اس میں سوار افراد پر حملہ کرنے یا اس میں سوار افراد کو یرغمال بنانے کی کوشش نہیں کی تھی۔

ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ جعفر ایکسپریس میں سفر کرنے کے لیے 750 مسافروں کی بکنگ کی گئی تھی لیکن ٹرین 450 افراد کو لے کر کوئٹہ سے روانہ ہوئی، ذرائع نے بتایا کہ اس ٹرین میں 200 سے زیادہ سیکیورٹی اہلکار بھی سفر کر رہے تھے۔

حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک دشمن سوشل میڈیا اکاؤنٹس گمراہ کن، جھوٹا اور فیک پروپیگنڈا کرنے میں مصروف ہیں،‎ اے آئی ویڈیوز، پرانی تصاویر، فیک واٹس ایپ پیغامات اور پوسٹرز کے ذریعے ہیجان پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

تازہ ترین