ٹیکنالوجی

ٹک ٹاک کی فروخت کی دوڑ میں چار گروپس، ڈونلڈ ٹرمپ کی تصدیق

اس قانون کے تحت ٹک ٹاک پر 19 جنوری 2025 کو پابندی لگائی جانی تھی

Web Desk

ٹک ٹاک کی فروخت کی دوڑ میں چار گروپس، ڈونلڈ ٹرمپ کی تصدیق

اس قانون کے تحت ٹک ٹاک پر 19 جنوری 2025 کو پابندی لگائی جانی تھی

اسکرین گریب
اسکرین گریب

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تصدیق کی ہے کہ شارٹ ویڈیو شیئرنگ ایپلیکیشن ٹک ٹاک کے امریکی آپریشنز کی فروخت کے حوالے سے چار مختلف گروپس کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق، ایک صحافی کے سوال پر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹک ٹاک کی فروخت کے لیے چار گروپس کے ساتھ بات چیت کی تصدیق کی۔

 ٹرمپ کا کہنا تھا کہ چاروں گروپس کی پیشکشیں مثبت ہیں اور مذاکرات اچھی رفتار سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی امید ظاہر کی کہ یہ معاملہ جلد طے پا جائے گا۔

اگرچہ صدر ٹرمپ نے ان گروپس کے نام نہیں بتائے جن کے ساتھ بات چیت جاری ہے، لیکن ٹک ٹاک کے امریکی آپریشنز خریدنے کے لیے مائیکروسافٹ اور دیگر کئی بڑے گروپس دلچسپی رکھتے ہیں۔

 ان میں ریڈٹ کے شریک بانی، ارب پتی امریکی افراد کے گروپس اور معروف یوٹیوبر مسٹر بیسٹ سمیت کئی افراد اور ادارے شامل ہیں۔

ٹک ٹاک کی فروخت کا عمل ممکنہ طور پر امریکی حکومت کے زیرنگرانی مکمل کیا جائے گا، لیکن ایپ کی مالک چینی کمپنی بائٹ ڈانس کی رضامندی بھی ضروری ہوگی۔ 

امریکی حکومت کے قوانین کے تحت، ٹک ٹاک کے امریکی آپریشنز کسی امریکی کمپنی یا فرد کو فروخت کیے جائیں گے، بصورت دیگر ایپ پر امریکا میں پابندی عائد کر دی جائے گی۔

اس قانون کے تحت ٹک ٹاک پر 19 جنوری 2025 کو پابندی لگائی جانی تھی، تاہم صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس پابندی کو 75 دن کے لیے ملتوی کر دیا تھا۔

 اب ٹک ٹاک کو اپنے امریکی آپریشنز اپریل 2025 تک کسی امریکی کمپنی یا فرد کو فروخت کرنا ہوں گے، ورنہ ایپ پر امریکا میں پابندی لگا دی جائے گی۔

تازہ ترین