محسن نقوی تین میں سے کسی ایک عہدے کا انتخاب کرلیں، شاہد آفریدی
غلط فیصلوں کی وجہ سے پاکستانی کرکٹ آئی سی یو میں ہے، سابق کپتان

سابق کپتان شاہد آفریدی نے آل راؤنڈر شاداب خان کی قومی ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں واپسی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ غلط فیصلوں کی وجہ سے آئی سی یو میں ہے۔
گزشتہ T20 ورلڈ کپ میں ناقص کارکردگی کے سبب ڈراپ کیے گئے شاداب کو واپس بلا لیا گیا اور نیوزی لینڈ کے خلاف غیر ملکی سیریز کے لیے پاکستان کے T20 اسکواڈ میں نائب کپتان بھی مقرر کیا گیا ہے۔
شاہدآفریدی نے میڈیا سے بات چیت کے دوران اس فیصلے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ 'انہیں کس بنیاد پر واپس بلایا گیا ہے؟ ڈومیسٹک کرکٹ میں ان کی کارکردگی کیا ہے یا دوسری صورت میں کہ انہیں دوبارہ منتخب کیا گیا تھا،؟
ان کا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں کی واپسی کا کوئی طریقہ کار نہیں ہے، جنہیں ٹی 20 سے نکالا وہ مستقبل میں دوبارہ ٹی 20 کرکٹ میں ہوں گے۔
سابق آل راؤنڈر کا کہنا تھا کہ جب تک میرٹ پر فیصلے نہیں کیے جاتے پاکستان کرکٹ میں کچھ نہیں بدلے گا۔
انہوں نے کہا کہ 'ہم ہر وقت تیاریوں کی بات کرتے ہیں اور جب کوئی ایونٹ آتا ہےتو ہم فلاپ ہوجاتے ہیں پھر ہم سرجری کی بات کرتے ہیں، حقیقت یہ ہے کہ پاکستان کرکٹ غلط فیصلوں کی وجہ سے آئی سی یو میں ہے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ جب بھی کوئی نیا چیئرمین چارج لیتا ہے تو وہ آتا ہے اور سب کچھ بدل دیتا ہے۔
سابق کپتان نے سوال کیا کہ بورڈ کے فیصلوں اور پالیسیوں میں کوئی تسلسل، مستقل مزاجی نہیں ہے، ہم کپتان، کوچ یا کچھ کھلاڑی بدلتے رہتے ہیں لیکن آخر میں بورڈ آفیشلز کا کیا احتساب ہوتا ہے؟
شاہد آفریدی نے کہا کہ یہ دیکھ کر افسوس ہوا کہ کوچز اپنی ملازمتیں بچانے کے لیے کھلاڑیوں پر الزام لگاتے ہیں اور انتظامیہ اپنے عہدے بچانے کے لیے کھلاڑیوں اور کوچز پر الزام لگاتے ہیں، جب کپتان اور کوچز کے سروں پر مسلسل تلوار لٹک رہی ہو تو ہماری کرکٹ کیسے ترقی کر سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جیتنے پر کریڈٹ کوچز لے جاتے ہیں، کوچز ہار کی زمہ داری نہیں لیتے، نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں سلمان آغا ون ڈے کا کپتان ٹھیک ہے، ٹی ٹوئنٹی کے لیے سلمان آغا کا بطور کپتان انتخاب درست نہیں، محمد رضوان کو ٹی ٹونٹی کا کپتان برقرار رکھنا چاہیے تھا۔
انہوں نے یہ بھی محسوس کیا کہ پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی ایک مثبت انسان ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ وہ کرکٹ کے بارے میں زیادہ نہیں جانتے تھے۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کام کرنا چاہتے ہیں، محسن نقوی کے پاس کرکٹ کا تجربہ نہیں، محسن نقوی کسی ایک عہدے کا انتخاب کرلیں، محسن نقوی ایک ساتھ تین عہدوں پر کام نہیں کرسکتے، ہوسکتا ہے محسن نقوی کسی ایک عہدے کا انتخاب کرلیں۔
خیال رہے کہ 29 سال بعد پاکستان کی میزبانی میں ہونے والے آئی سی سی ٹورنامنٹ چیمپئنز ٹرافی میں پاکستانی ٹیم بغیر کوئی میچ جیتے گروپ مرحلےپر ہی باہر ہوگئی تھی۔
-
پاکستان -701 سیکنڈ پہلے
پی ایس ایل ترانہ تنازع، علی ترین کو ’مردوں کا ملالہ‘ کا خطاب مل گیا
-
سوشل میڈیا 7 منٹ پہلے
جیبلی (Ghibli)اسٹائل میمز کیا؟ ٹرینڈ کیوں کررہی ہیں؟
-
فلم / ٹی وی 24 منٹ پہلے
سپر اسٹار سلمان خان نے ٹوٹی پسلی کے ساتھ ڈانس کیسے کیا؟
-
ٹریول 40 منٹ پہلے
لیورپول کے 4 شاندار مقامات جو آپ کو ضرور دیکھنے چاہییں