روزے اوربلڈ پریشر کنٹرول کے لیے بہترین کھجوریں کونسی؟
کھجور کو اس کی قدرتی شکل میں استعمال کرنا زیادہ بہتر ہوتا ہے

کھجور ایک قدرتی اور مٹھاس سے بھرپور تحفہ ہے، جو روزے، تہواروں اور توانائی کی بحالی کے لیے عام طور پر استعمال کی جاتی ہے۔
اگرچہ کھجور میں قدرتی طور پر چینی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، مگر اس کے ساتھ ساتھ یہ فائبر، اینٹی آکسیڈنٹس اور اہم معدنیات سے بھی مالا مال ہے، جو اسے چینی کا ایک صحت بخش متبادل بناتے ہیں۔ تاہم، ایک سوال جو اکثر ذہن میں آتا ہے وہ یہ ہے کہ کیا کھجور کا استعمال بلڈ شوگر کے لیے محفوظ ہے؟ اور کیا یہ بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے میں معاون ہو سکتی ہے؟
کھجور کا گلائسیمک انڈیکس (GI) کم سے معتدل ہوتا ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ یہ خون میں شکر کی سطح کو تیزی سے نہیں بڑھاتی، بشرطیکہ اسے اعتدال میں کھایا جائے۔
مزید برآں، کھجور میں موجود فائبر خون میں گلوکوز کے جذب کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے اور نظام ہاضمہ کو بہتر بناتا ہے۔ کھجور میں پولی فینولز بھی پائے جاتے ہیں، جو جسم میں سوزش کو کم کرنے اور انسولین کے عمل کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
اس کے علاوہ، کھجور میں میگنیشیم اور پوٹاشیم جیسے معدنیات بھی شامل ہیں، جو خون میں شکر کی سطح کو متوازن رکھنے میں معاون ہوتے ہیں۔
کھجور کی کچھ اقسام ایسی ہیں جن کا گلائسیمک اثر دیگر اقسام کے مقابلے میں کم ہوتا ہے اور یہ ان افراد کے لیے بہتر ثابت ہوتی ہیں جو اپنی چینی کی مقدار کو کنٹرول میں رکھنا چاہتے ہیں۔
بہتر ہوگا کہ انہیں روزمرہ کے غذائی منصوبے میں شامل کرتے وقت دیگر کاربوہائیڈریٹس یا چینی کے ذرائع کی مقدار کو کم کیا جائے۔
ایک کھجور میں تقریباً 15 گرام چینی ہوتی ہے، جو تقریباً 40 سے 50 کیلوریز کے برابر ہوتی ہے، لہٰذا اگر روزانہ 2 کھجوریں کھائی جائیں تو انہیں دن کے کھانے کے کلوری منصوبے میں شامل کرنے کے لیے چاول یا روٹی کی مقدار کم کرنی پڑ سکتی ہے۔
بلڈ شوگر کو مستحکم کرنے کے لیے بہترین کھجوریں:
عجوہ کھجوریں:
یہ چھوٹی، سیاہ اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہیں۔ ان میں چکنائی کم اور فائبر زیادہ ہوتا ہے، جو انہیں کم گلائسیمک انڈیکس رکھنے والی بہترین کھجوروں میں شامل کرتی ہیں۔
کیمیا کھجوریں:
یہ نرم اور قدرتی طور پر میٹھی ہوتی ہیں، جن میں چینی کی مقدار متوازن ہوتی ہے۔ انہیں اکثر دودھ شیک یا میٹھے پکوانوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔
میڈجول کھجوریں:
یہ بڑی اور ذائقے میں کیریمل جیسی ہوتی ہیں اور قدرتی طور پر بہت میٹھی ہوتی ہیں۔ ان کا اعتدال میں استعمال بہتر ہوتا ہے، خاص طور پر اگر آپ اپنی شوگر کی مقدار کو دیکھ رہے ہیں۔
کھدراوی کھجوریں:
یہ نرم اور نم ہوتی ہیں، اور ان میں میڈجول کھجوروں کے مقابلے میں چینی کی مقدار کم ہوتی ہے، جو انہیں کم گلائسیمک اثر والی بہترین کھجوریں بناتی ہیں۔
ڈیگلٹ نور کھجوریں:
یہ نیم خشک کھجوریں ہیں جن میں ہلکی مٹھاس ہوتی ہے اور انہیں اکثر انرجی بارز اور اسنیکس میں استعمال کیا جاتا ہے۔
کھجور کھانے کے مفید طریقے:
مقدار کو محدود رکھیں:
روزانہ 2-3 کھجوریں کھائیں تاکہ چینی کی ضرورت سے زیادہ مقدار سے بچا جا سکے۔
پروٹین یا صحت مند چکنائی کے ساتھ کھائیں:
کھجور کو گری دار میوے یا دہی کے ساتھ کھانے سے گلوکوز کے اخراج کو سست کیا جا سکتا ہے۔
فائبر سے بھرپور غذاؤں کے ساتھ شامل کریں:
کھجور کو جئی یا سارا اناج میں شامل کرنے سے بلڈ شوگر کو بہتر طور پر کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔
پروسیس شدہ کھجوروں سے پرہیز کریں:
شوگر لیپت یا شربت میں بھیگی ہوئی کھجوروں کی بجائے قدرتی طور پر خشک کھجوریں استعمال کریں۔
کھجور کو اس کی قدرتی شکل میں استعمال کرنا زیادہ بہتر ہوتا ہے، خصوصاً نیم پکی یا خشک حالت میں۔ ان کا استعمال ورزش سے پہلے یا روزے کے دوران مفید ہوتا ہے، جب خون میں شوگر کی سطح کم ہو جاتی ہے۔
مجموعی طور پر، اگر کھجور کو مناسب حصوں میں اور درست طریقے سے استعمال کیا جائے، تو یہ بلڈ شوگر کی سطح کو بہتر بنانے اور صحت کو برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔
-
فوڈ -51 سیکنڈ پہلے
آج کھانے میں تندوری چکن بنائیں
-
انفوٹینمنٹ 9 منٹ پہلے
ناکام ڈیبیو، اکشے اور شاہد کے ساتھ کام کرنے والی یہ ہیروئن کون؟
-
انفوٹینمنٹ 30 منٹ پہلے
نادیہ جمیل کا اپنی آف اسکرین بیٹی کیلئے پیار بھرا پیغام
-
پاکستان 59 منٹ پہلے
پی ایس ایل ترانہ تنازع، علی ترین کو ’مردوں کا ملالہ‘ کا خطاب مل گیا