پریانکا کے پاس والدین کی سپورٹ تھی، لارا اور میں خالی جیب تھے، دیا مرزا
سال 2000 ہندوستانی بیوٹی پیجینٹس کے لیے ایک یادگار سال تھا،

بالی ووڈ کی چمک دمک کے پیچھے چھپی کہانیوں کا اندازہ لگانا مشکل ہوتا ہے! ہم نے ہمیشہ دیا مرزا، لارا دتہ اور پریانکا چوپڑا کو ایک کامیاب کہانی کے طور پر دیکھا، لیکن حقیقت اس کے برعکس تھی۔
دیا مرزا نے ایک حالیہ انٹرویو میں اپنی جدوجہد کا ایسا انکشاف کیا کہ سب حیران رہ گئے۔
سال 2000 ہندوستانی بیوٹی پیجینٹس کے لیے ایک یادگار سال تھا، کیونکہ تینوں فائنلسٹ پریانکا چوپڑا، لارا دتہ اور دیا مرزا نے بین الاقوامی مقابلوں میں فتح حاصل کی۔
لارا دتہ بنی مس یونیورس، پریانکا چوپڑا بنی مس ورلڈ، اور دیا مرزا نے مس ایشیا پیسیفک کا ٹائٹل جیتا۔
لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ دیا مرزا اور لارا دتہ کی زندگی کتنی مشکل تھی؟
دیا مرزا نے انٹرویو میں بتایا کہ جب پریانکا کے والدین نے ان کا ساتھ دیا، تو وہ اور لارا دتہ خود اپنے بل بوتے پر زندگی گزار رہی تھیں۔ دونوں نے ممبئی میں ایک چھوٹے سے فلیٹ میں رہنا شروع کیا، جو دیا مرزا کے بقول ماچس کے ڈبے جتنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہم دونوں کے پاس کھانے کے بھی پیسے نہیں ہوتے تھے، دیا نے انکشاف کیا کہ وہ اور لارا دتہ نوڈلز بانٹ کر کھاتے تھے کیونکہ اور کچھ خریدنے کے پیسے نہیں تھے۔
انہوں نے کہا کہ 'ہمارے پاس وہی تھا جو ہم نے ماڈلنگ سے کمایا تھا، اور جب بچت ختم ہوجاتی تھی، تو سوچتے تھے کہ اب کیا کریں؟'
یاد رہ ےکہ پریانکا چوپڑا کے کیریئر نے فوراً بلندی پکڑ لی، لیکن دیا اور لارا کو سخت محنت کرنی پڑی۔ لارا دتہ کو فلم 'انداز' میں موقع ملا، جہاں اکشے کمار اور پریانکا بھی ان کے ساتھ تھیں، لیکن دیا مرزا کو اپنی جگہ بنانے میں وقت لگا۔
وقت کے ساتھ، تینوں نے اپنی پہچان بنالی اور میڈیا میں ہونے والی موازنہ بازی ختم ہوگئی۔ دیا مرزا نے حالیہ دنوں میں نیٹ فلکس فلم 'نادانیاں' میں کام کیا، جہاں انہوں نے ابراہیم علی خان کی ماں کا کردار نبھایا۔