رنگوں کے اندھے، یہ جانور دنیا کو کیسے دیکھتے ہیں؟
رنگ بدلنے کی صلاحیت کا حامل جانور بھی شامل

کچھ لوگ رنگوں کے اندھے یعنی کلر بلائنڈ ہوتے ہیں وہ رنگ نہیں دیکھ سکتے بلکہ کچھ خاص قسم کے رنگوں میں تمیز سے بھی عاری ہوتے ہیں۔ جیسے سرخ و سبز یا پیلے اور نیلے رنگ کے درمیان فرق نہیں کر پاتے جبکہ کچھ لوگ ایسے بھی جن کے لئے دنیا صرف بلیک اینڈ وائٹ ہے تاہم ایسے افراد کی تعداد بہت کم ہے۔
مگر ہم یہاں انسانوں کی نہیں بلکہ ان جانوروں کی بات کر رہے ہیں جو کلر بلائنڈ ہوتے ہیں، جنہیں یا تو مکمل طور پر رنگ نظر نہیں آتے یا پھر وہ بعض رنگ دیکھ نہیں پاتے۔
کتے

کتے دنیا کو نیلے اور پیلے رنگ کے رنگوں میں دیکھتے ہیں، کیونکہ ان کی نظر دو رنگی ہوتی ہے۔ انسانوں کے برعکس کتوں میں سرخ سبز رنگ کے تصور کی کمی ہے۔
بلیاں

بلیوں میں بھی دو رنگوں کا وژن ہوتا ہے، جو بنیادی طور پر نیلے اور سبز رنگوں کو محسوس کرتی ہے۔ ان کی آنکھیں رنگوں کی گہرائی کے مقابلے میں حرکت اور کم روشنی کے لیے زیادہ حساس ہوتی ہیں۔
وہیل مچھلی

زیادہ تر وہیل مچلیاں مکمل طور پر کلر بلائنڈ ہوتی ہیں۔ ان کے پاس صرف ایک قسم کا مخروطی خلیہ ہے، یعنی وہ صرف سرمئی اور نیلے رنگ کے شیڈس میں دیکھ سکتی ہیں۔
ڈالفن

وہیل کی طرح ڈالفن میں یک رنگی بصارت ہوتی ہے۔ وہ اپنے اردگرد کو سمجھنے کے لیے آنکھوں کی روشنی سے زیادہ ایکولوکیشن پر انحصار کرتے ہیں۔
بیل

بل فائٹنگ کھیل میں ایک خطرناک بیل کو سرخ کپڑا دکھا کر مشتعل کیا جاتا ہے لیکن آپ کو جان کر حیرانی ہوگی کہ حقیقت میں بیل سرخ رنگ کو دیکھ ہی نہیں سکتا۔ جی ہاں بیل سرخ رنگ کے لیے کلر بلائنڈ ہوتا ہے اور اس کی آنکھیں قدرتی طور پر اس رنگ کو شناخت ہی نہیں کرسکتیں۔
بیل اور دیگر کئی جانوروں کی آنکھیں صرف 2 رنگوں کے پگمنٹس رکھتی ہیں جو کہ سبز اور نیلا ہیں۔ یعنی یہ جانور صرف انہی دو رنگوں میں تمیز اور ان کی شناخت کرسکتے ہیں۔ ان دو رنگوں کے علاوہ ہر رنگ بیل کے لیے ایک سا ہوتا ہے۔
شارک

شارک کو مکمل طور پر کلر بلائنڈ پایا گیا ہے جو رنگت کے بجائے تضادات اور حرکت کا پتہ لگاتی ہیں۔ ان کا وژن انہیں گدلے پانیوں میں شکار کو تلاش کرنے میں مدد کرتا ہے۔
چوہے

چوہوں کی رنگین بینائی محدود ہوتی ہے، بنیادی طور پر نیلے اور سبز رنگ دیکھتے ہیں جب کہ وہ سرخ رنگ میں فرق کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
اُلّو

الو کی رات کی بصارت بہترین ہوتی ہے لیکن اسے رنگ کا ادراک کم ہوتا ہے۔ الو کی آنکھیں رنگوں میں فرق کرنے کے بجائے حرکت اور روشنی کی شدت پر انحصار کرتی ہیں۔
سانپ

سانپوں کی بہت سی انواع دنیا کو انفراریڈ میں دیکھتی ہیں اور رنگین بصارت کے بجائے گرمی کا پتہ لگانے پر انحصار کرتی ہیں، جس سے وہ مؤثر طریقے سے کلر بلائنڈ ہوتے ہیں۔
کٹل فش

کٹل فش کا تعلق کلاس سیفالوپوڈا سے ہے جس میں اسکویڈ، آکٹوپس اور نوٹیلس بھی شامل ہیں۔ کٹل فش رنگ بدلنے کی صلاحیت رکھتی ہے لیکن حیرت انگیز طور پر اس غیرمعمولی صلاحیت کے باوجود وہ خود کلر بلائنڈ ہے۔ وہ مختلف رنگوں کے بجائے چمک پر انحصار کرتی ہے۔
-
فوڈ -453 سیکنڈ پہلے
آج کھانے میں تندوری چکن بنائیں
-
انفوٹینمنٹ 2 منٹ پہلے
ناکام ڈیبیو، اکشے اور شاہد کے ساتھ کام کرنے والی یہ ہیروئن کون؟
-
انفوٹینمنٹ 24 منٹ پہلے
نادیہ جمیل کا اپنی آف اسکرین بیٹی کیلئے پیار بھرا پیغام
-
پاکستان 52 منٹ پہلے
پی ایس ایل ترانہ تنازع، علی ترین کو ’مردوں کا ملالہ‘ کا خطاب مل گیا