فلم / ٹی وی

عامر خان نے ہندی فلموں کی ناکامی اور ساؤتھ فلموں کی کامیابی کیوجہ بتادی

ہندی فلم سازوں نے اپنی جڑوں کو بھلا دیا ہے، عامر خان

Web Desk

عامر خان نے ہندی فلموں کی ناکامی اور ساؤتھ فلموں کی کامیابی کیوجہ بتادی

ہندی فلم سازوں نے اپنی جڑوں کو بھلا دیا ہے، عامر خان

ہندی فلم ساز ایک مخصوص طبقے کے لیے کام کررہے ہیں، عامر خان
ہندی فلم ساز ایک مخصوص طبقے کے لیے کام کررہے ہیں، عامر خان 

بالی وڈ اداکار عامر خان نے ہندی فلم سازوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی جڑوں کو بھلا دیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہندی فلمیں باکس آفس پر زیادہ کامیاب نہیں ہو رہیں، جب کہ جنوبی فلم انڈسٹری کی فلمیں خوب منافع کما رہی ہیں۔

عامر خان پی وی آر آئی نوکس کے خصوصی فلمی میلے "عامر خان: سنیما کا جادوگر" کی پریس کانفرنس میں بات کر رہے تھے، جو ان کے بھارتی سنیما میں شاندار کردار کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے منعقد کیا گیا تھا۔

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ساؤتھ انڈین سنیما کی کامیابی کی اصل وجہ یہ ہے کہ ان کے ہدایتکار اپنی کہانیوں میں طاقتور جذبات کو اجاگر کرتے ہیں جبکہ ہندی فلم ساز یہ چیز بھول چکے ہیں۔

اس سیشن کو نامور نغمہ نگار اور اسکرین رائٹر جاوید اختر نے ماڈریٹ کیا، جنہوں نے عامر خان سے پوچھا کہ آخر جنوبی بھارتی فلمیں تھیٹرز میں کامیاب کیوں ہو رہی ہیں جبکہ ہندی فلمیں ناکام ہو رہی ہیں؟

عامر خان نے جواب دیا کہ ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ہندی فلموں کے لکھاری یا ہدایتکار شاید ایک مخصوص آڈیئنس کو تفریح فراہم کرنے کے لیے کام کررہے ہیں۔

عامر خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنی جڑوں کو بھلا دیا ہے، جذبات کی بھی مختلف اقسام ہوتی ہیں، کچھ جذبات بہت طاقتور ہوتے ہیں اور کچھ ہلکے، مثال کے طور پر، انتقام ایک زبردست جذبہ ہے، جبکہ شک ایک ہلکا جذبہ ہے، جو زیادہ پرکشش نہیں ہوتا۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ غصہ، محبت، انتقام—یہ وہ مضبوط جذبات ہیں جن پر کہانیاں بنائی جا سکتی ہیں لیکن ہم (بالی وڈ) زندگی کے مختلف پہلوؤں پر بات کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اُن چیزوں سے دور ہوتے جارہے ہیں جن کی وجہ سے لوگ متوجہ ہوتے ہیں۔

عامر خان، جو اپنے پروڈکشن ہاؤس عامر خان پروڈکشنز کے مالک بھی ہیں، ان کا ماننا ہے کہ ساؤتھ انڈین سینما اب بھی بڑی فلموں کو سینما گھروں میں جگہ دے رہا ہے، جب کہ ہندی فلم ساز صرف ملٹی پلیکس جانے والے مخصوص طبقے کو مدنظر رکھ کر فلمیں بنا رہے ہیں، جو ناظرین کا ایک محدود حصہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب ملٹی پلیکس سنیما گھر آئے، تو فلم انڈسٹری میں یہ بات چلنے لگی کہ ناظرین بدل رہے ہیں اور ان کی پسند مختلف ہو رہی ہے۔

اس خیال کو بہت زیادہ تقویت دی گئی، پھر ایک خاص قسم کی فلمیں بننے لگیں جنہیں 'ملٹی پلیکس فلمیں' کہا جانے لگا،کہا جانے لگا کہ یہ ایک ملٹی پلیکس فلم ہے اور یہ ایک سنگل اسکرین فلم ہے، جنوبی بھارتی فلمیں وہی ہیں جنہیں ہم روایتی طور پر 'سنگل اسکرین فلمیں' کہتے تھے، بڑی عوامی، انتہائی جذباتی، اور بڑی کینوس پر بنی فلمیں، میرا خیال ہے کہ ہندی فلم ساز زیادہ تر ملٹی پلیکس فلموں کی طرف چلے گئے۔

عامر خان اور جاوید اختر اب اداکار کی آئندہ فلم "لاہور 1947" میں ایک ساتھ کام کر رہے ہیں، جس میں مرکزی کردار سنی دیول ادا کریں گے۔

تازہ ترین