ٹیکنالوجی

گوگل نے روبوٹکس کی ’ذہنی انقلابی قوت‘ تیار کرلی

یہ ماڈل مختلف حالات میں خود کو ڈھالنے کی صلاحیت رکھتا ہے

Web Desk

گوگل نے روبوٹکس کی ’ذہنی انقلابی قوت‘ تیار کرلی

یہ ماڈل مختلف حالات میں خود کو ڈھالنے کی صلاحیت رکھتا ہے

اسکرین گریب
اسکرین گریب

گوگل نے 2023 میں اپنا پہلا اے آئی ماڈل ‘جیمنی‘ متعارف کرایا تھا، جس کے بعد سے وہ اس ماڈل کو مزید بہتر بنانے میں مصروف رہا ہے۔ اب گوگل نے اگلی نسل کے اے آئی ماڈلز ‘جیمنی روبوٹکس‘ اور ‘جیمنی روبوٹکس ای آر‘ کا اعلان کیا ہے، جو روبوٹس کو انسانی طرز پر سوچنے اور عمل کرنے کے قابل بنائیں گے۔

جیمنی روبوٹکس: کیا ہے اور کیسے کام کرتا ہے؟

گوگل کے مطابق، ‘جیمنی روبوٹکس‘ ایک جدید ویژن-لینگویج-ایکشن (VLA) ماڈل ہے، جو جیمنی 2.0 کی بنیاد پر تیار کیا گیا ہے اور روبوٹس کو براہِ راست کنٹرول کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اس ماڈل میں تین اہم صلاحیتوں میں نمایاں بہتری آئی ہے: عمومی سمجھ بوجھ، انٹرایکٹیویٹی اور مہارت۔

یہ ماڈل نہ صرف مختلف حالات میں خود کو ڈھالنے کی صلاحیت رکھتا ہے، بلکہ انسانی ہدایات کو زیادہ بہتر طریقے سے سمجھ کر ان پر عمل کرتا ہے۔ مثلاً، یہ نازک کام جیسے کاغذ کو تہہ کرنا یا بوتل کا ڈھکن کھولنے جیسے کام بھی با آسانی انجام دے سکتا ہے۔

اس کے علاوہ، یہ ماڈل اپنے ارد گرد کے ماحول پر مسلسل نظر رکھتا ہے اور کسی بھی تبدیلی کا فوری جواب دینے کے قابل ہے، جس کی وجہ سے یہ گھریلو اور دفتری روبوٹس کے لیے بہت مؤثر ثابت ہو سکتا ہے۔

گوگل کا کہنا ہے کہ چونکہ روبوٹس مختلف سائز اور اشکال میں ہوتے ہیں، اس لیے ‘جیمنی روبوٹکس‘ کو ان کی ضروریات کے مطابق ڈھالنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

جیمنی روبوٹکس ای آر: بہتر فہم اور حرکت کی صلاحیت

‘جیمنی روبوٹکس‘ کے ساتھ ہی، گوگل نے ‘جیمنی روبوٹکس ای آر‘ بھی متعارف کرایا ہے، جو روبوٹس کو جگہ کی بہتر شناخت اور زیادہ درست حرکت کی صلاحیت فراہم کرتا ہے۔

یہ ماڈل خاص طور پر اسپیشل ریزننگ (spatial reasoning) کو بہتر بناتا ہے، جس کی مدد سے روبوٹ زیادہ پیچیدہ حرکات انجام دے سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر، اگر روبوٹ کو کافی کا ایک کپ دکھایا جائے، تو وہ سمجھ سکتا ہے کہ کپ کو ہینڈل سے پکڑنا ہے اور اسے محفوظ طریقے سے اٹھانا ہے۔

یہ ماڈل روبوٹس کو مکمل کنٹرول کی صلاحیت فراہم کرتا ہے، جس میں بصارت، حرکت، ماحول کی پہچان، منصوبہ بندی اور کوڈنگ شامل ہیں۔

گوگل کا یہ نیا قدم روبوٹس کو حقیقی دنیا میں زیادہ مؤثر اور محفوظ بنانے کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے، جو مستقبل میں گھریلو، صنعتی اور تحقیقی میدانوں میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں لا سکتا ہے۔

تازہ ترین