اسکینڈلز

مجھے سمجھ آگئی ہر سچ بولنے کیلئے نہیں ہوتا، ناصر ادیب

ریما سے متعلق بیان پر بیٹی زویا نے میرا نہیں اس کا ساتھ دیا، رائٹر

Web Desk

مجھے سمجھ آگئی ہر سچ بولنے کیلئے نہیں ہوتا، ناصر ادیب

ریما سے متعلق بیان پر بیٹی زویا نے میرا نہیں اس کا ساتھ دیا، رائٹر

مجھے سمجھ آگئی ہر سچ بولنے کیلئے نہیں ہوتا، ناصر ادیب

معروف لکھاری ناصر ادیب نے ریما سے متعلق متنازع بیان پر اپنی بیٹی و اداکارہ زویا ناصر کا ردِ عمل شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے سمجھ آگئی کہ ہر سچ بتانے والا نہیں ہوتا۔

ناصر ادیب نے زویا نصر کے ہمراہ ندا یاسر کی میزبانی میں رمضان ٹرانسمیشن 'شانِ سحور' میں شرکت کی جس میں ریما سے متعلق اپنے متنازع بیان پر کھل کر گفتگو کی۔

ندا یاسر نے زویا ناصر سے سوال کیا کہ کیا آپ نے ریما والے متنازع بیان پر اپنے والد کو سمجھایا تھا، جس پر اداکارہ نے بتایا کہ انہوں نے بالکل سمجھایا تھا۔۔۔

اس سے پہلے کے وہ اس پر مزید بات کرتیں ان کے والد ناصر ادیب نے بات کاٹتے ہوئے کہا کہ مجھے سب سے زیادہ خوشی اس بات کی ہوئی کہ میری بیٹی نے میرا ساتھ نہیں بلکہ اس کا (ریما) کا ساتھ دیا، میں نے جو بھی کہا تھا اس کے پیچھے میرا کوئی غلط ارادہ نہیں تھا اور میں نے بعد میں اس پر معافی بھی مانگی'۔

ناصر ادیب نے کہا کہ 'میں سمجھتا ہوں کہ مجھے اس بات پر فخر ہے کہ میری بیٹی میں غلط کو غلط کہنے کا حوصلہ ہے، باپ بھی انسان ہوتا ہے غلطی ہوجاتی ہے'۔

رائٹر نے کہا کہ میں نے اپنی جو زندگی گزاری ہے اس میں میرا اسٹائل کچھ اور ہے، میں کبھی انٹرویو دینے جاؤں بھی تو پہلے سے سوالات نہیں پڑھتا نہ سنتا کیوں کہ پھر کمپرومائزڈ وجواب ہوگا، منافقت مجھے نہیں آتی۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'میں جرات سے بات کرتا ہوں اور سچ بولتا ہوں لیکن اس فیلڈ میں آنے کے بعد مجھے پتا لگا کہ کچھ سچ فسادات کا باعث بن جاتے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'وہ سچ جو بغیر پوچھے بولا جائے وہ ویسے ہی گناہ ہے، نہیں بولنا چاہیے، کیوں کہ ہر سچ بولنے کے لیے نہیں ہوتا کچھ سچ چھپانے کے لیے بھی ہوتے ہیں'۔

ناصر ادیب کا بیان اور معافی

یاد رہے کہ دسمبر میں ایک پوڈکاسٹ کے دورن گفتگو کرتے ہوئے ناصر ادیب نے ریما کے بازارِ حسن سے تعلق ہونے کا دعوٰی کیا تھا ٓ۔

 انہوں نے کہا تھا کہ فلم کے لیے ہیروئن کی تلاش میں وہ ہیرامنڈی گئے تھے جہاں ریما کو  پیش کیا گیا لیکن انہوں نے ریما کو مسترد کردیا تھا تاہم بعد میں وہ بھی ایک بڑی اداکارہ بن گئیں۔

رائٹر کے اس بیان پر انہیں شوبز شخصیات کی جانب سے خاصی تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا جس پر انہوں نے معافی مانگ لی تھی۔

 ناصر ادیب کا کہنا تھا کہ، ’میں ہاتھ جوڑ کر ریما سے معافی مانگتا ہوں کہ وہ خدا کیلئے مجھے معاف کردیں، میں نے ریما سے متعلق ایسی بات کہہ دی جس کی میرے پاس کوئی تحقیق یا ثبوت نہیں تھا'۔

انہوں نے کہا تھا کہ میں نے ایک دوست سے مدد طلب کی گوگل پر ریما کو تلاش کرکے دو، حالانکہ اتنا مجھے معلوم تھا کہ ریما کا تعلق پٹھان فیملی سے ہے اور انکا اصل نام ثمینہ ہے، یہ چار بہن بھائی تھے، اور انکے ہاں غربت کا یہ عالم تھا کہ اسکول کی فیس دینے کے پیسے نہیں ہوتے تھے اسی لیے انہیں اسکول سے نکال دیا تھا، تو جو ہیرامنڈی بازار میں رہتی ہو وہاں سب کچھ تو ہوسکتا ہے لیکن غربت اور غیرت کا نام و نشان نہیں ہوسکتا’۔

تاہم اب ناصر ادیب کے حالیہ بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ اگرچہ انہوں نے معافی مانگ لی لیکن وہ اب بھی اپنے بیان پر قائم ہیں۔

تازہ ترین