پاکستان

پنجاب بھر کے کالجز میں بھارتی گانوں پر رقص پر پابندی عائد

کسی بھی قسم کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، سرکلر

Web Desk

پنجاب بھر کے کالجز میں بھارتی گانوں پر رقص پر پابندی عائد

کسی بھی قسم کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، سرکلر

(فائل فوٹو: سوشل میڈیا)
(فائل فوٹو: سوشل میڈیا)

پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن نے صوبے بھر کے تمام سرکاری اور نجی کالجوں میں بھارتی گانوں پر رقص اور دیگر غیراخلاقی و غیرمہذب سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اس حوالے سے صوبہ بھر میں موجود کالجز کے ڈائریکٹرز اور پرنسپلز کو سرکلر جاری کر دیا گیا ہے۔

سرکلر کے مطابق کالجوں میں سپورٹس گالاز اور تفریحی میلوں کے دوران بھارتی گانوں پر رقص اور اس طرح کی پرفارمنس ممنوع ہے، علاوہ ازیں عریاں لباس اور فحش گفتگو پر بھی پابندی ہوگی۔

ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے سرکلر میں واضح کیا کہ یہ کالج انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ طلباء اور طالبات دونوں کی تعلیم اور اخلاقی تربیت کو یقینی بنائیں۔

سرکلر میں مزید متنبہ کیا گیا ہے کہ اس سلسلے میں کسی بھی قسم کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

واضح رہے کہ یہ احکامات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب پاکستان میں 2016 سے بھارتی فلموں کی سینما میں نمائش پر بھی پابندی عائد ہے۔

اس سے قبل بھی ملک میں وقتا بوقتا بولی وڈ فلموں کی نمائش پر پابندی لگتی رہی تھی۔

علاوہ ازیں رواں برس جنوری میں حکومتِ پنجاب نے تھیٹر پرفارمنس کے دوران فحاشی، بے حیائی اور بے ہودگی کو فروغ دینے میں ملوث اداکاروں بالخصوص خواتین ڈانسرز پر تاحیات پابندی عائد کرنے اور ایسی پرفارمنس دینے والے تھیٹرز کے لائسنس منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ حکومت کو طویل عرصے سے صوبے کے اہم شہروں کے تھیٹروں میں بیہودہ پرفارمنس کی شکایات موصول ہورہی تھیں، جن کے سبب خاص طور پرخواتین ڈانسرز کے خلاف ایسی انتہائی کارروائی پر غور کیا جارہا تھا۔

پنجاب کی وزیر اطلاعات و ثقافت عظمیٰ بخاری نے تھیٹر مالکان کے ساتھ ایک اجلاس میں کہا تھا کہ ہم نے صوبے کے تھیٹروں میں فحاشی اور بےحیائی کو فروغ دینے والے اداکاروں پر تاحیات پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ 

انہوں نے کہا تھا کہ تمام تھیٹرز کو بھی قواعد کی پابندی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ خلاف ورزیوں کی وجہ سے شوکاز نوٹسز ہوں گے جس کے بعد جرمانے اور آخر کار لائسنس کینسل ہو جائیں گے۔

چند ماہ قبل، پنجاب حکومت نے فحاشی کے خلاف ایک مہم کا آغاز کیا تھا، جس نے کمرشل تھیٹر ڈراموں کو ’مہذب اور فیملی فرینڈلی‘ بنانے کے لیے سات رکنی مشاورتی کمیٹی تشکیل دی تھی۔

اس سے قبل محسن نقوی کی نگراں حکومت نے بھی پنجاب میں فحاشی کے خلاف مہم بھی شروع کی تھی اور متعدد اداکاراؤں پر کمرشل تھیٹر سے پابندی لگا دی تھی۔

تازہ ترین