عمران خان کی رہائی سے متعلق مولانا طارق جمیل کی بڑی پیشگوئی
سو فیصد یقین تھا کہ عمران خان ڈیل نہیں کرے گا، مولانا طارق جمیل

معروف مبلغ و مذہبی اسکالر مولانا طارق جمیل نے سابق وزیراعظم و بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی سے متعلق بڑی پیشگوئی کردی۔
صحافی ارشاد بھٹی کے یوٹیوب چینل پر گفتگو کے دوران مولانا طارق جمیل نے عمران خان کی تعریف کی۔
مولانا طارق جمیل نے کہا کہ 'اگر مجھے جیل میں کبھی عمران خان سے ملاقات کا موقع ملا تو میں کہوں گا کہ شاباش! تم نے تاریخ بدل دی'۔
ارشاد بھٹی نے مولانا طارق جمیل سے سوال کیا کہ 'کیا آپ کو یقین تھا کہ عمران خان اتنی طویل جیل کاٹ لے گا؟
جواب میں مولانا طارق جمیل نے کہا کہ 'یقین تھا، سو فیصد یقین تھا جو بھی اس سے ملاقاتیں ہوئیں میں نے اس کا عزم دیکھا، حوصلہ دیکھا، میں نے اندازہ لگا لیا تھا کہ وہ ڈیل نہیں کرے گا'۔
عمران خان سے آخری ملاقات کے بارے میں بتاتے ہوئے مولانا طارق جمیل نے کہا 'اسکی حکومت ختم کرنے سے کچھ عرصہ قبل ہماری ملاقات ہوئی تھی، لیکن تاریخ مجھے یاد نہیں'۔
میزبان نے سوال کیا کہ آپ نے عمران خان کے ریاست مدینہ کے وژن کی حمایت کی، آپ نے عمران خان کے کردار میں ایسا کیا نوٹ کیا تھا؟ جواب میں مولانا طارق جمیل نے کہا کہ 'عمران خان ایک ایماندار، سچے اور دیانت دار آدمی ہیں'۔
عمران خان کی رہائی اور اقتدار میں واپسی کے بارے میں پُرامید ہونے سے متعلق سوال کے جواب میں مولانا طارق جمیل نے پیشگوئی کی کہ 'مجھے یقین ہے کہ پاکستان کے حالات ضرور بدلیں گے'۔
عمران خان کے خلاف عدت کیس پر بات کرتے ہوئے مولانا طارق جمیل نے کہا کہ '14 صدیوں میں ایسا کوئی کیس سامنے نہیں آیا، جھوٹ کے سر پیر نہیں ہوتے، عدت کے معاملے میں کیس کیسے ہوسکتا ہے جب اس میں صرف عورت کی گواہی ہی قبول کی جاتی ہے؟
مولانا طارق جمیل نے میزبان سے استفسار کیا کہ عمران خان کے خلاف کوئی ایک بھی معقول اور جائز کیس ہو تو بتائیں؟
جب ارشاد بھٹی نے توشہ خانہ کیس کا حوالہ دیا تو مولانا طارق جمیل نے کہا 'عمران خان نے گھڑی کی رقم ادا کردی تھی، ایک شخص جس نے اپنی ساری جائیداد شوکت خانم ہسپتال کو دیدی، کیا وہ محض ایک گھڑی کے لیے خود کو بیچ دے گا؟ خود سوچو'۔
یاد رہے کہ 5 اگست 2023 کو عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں سزا سنائے جانے کے فوراً بعد زمان پارک لاہور میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا تھا اور انہیں اٹک جیل میں رکھا گیا تھا، اس کے بعد سے وہ متعدد الزامات کے تحت زیرحراست ہیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے تحت 27 ستمبر 2023 کو بانی پی ٹی آئی کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا تھا، تب سے آج تک وہ سابق وزیر اعظم کی حیثیت کی وجہ سے سخت سیکیورٹی اور بی کلاس سہولیات کے ساتھ اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔
-
وائرل اسٹوریز 35 منٹ پہلے
کوہلی اور انوشکا کے دبئی میں رقص کی ویڈیو نے دھوم مچادی
-
انفوٹینمنٹ 50 منٹ پہلے
کومل میر نے وزن میں اضافے کی وجہ بتادی
-
انفوٹینمنٹ 1 گھنٹے پہلے
عمران خان کی 10 سال بعد فلمی میدان میں واپسی ہوگئی
-
انفوٹینمنٹ 2 گھنٹے پہلے
خلیل الرحمٰن پاکستان سے مایوس، بھارت کیلئے کام کرنے کو تیار