دلچسپ و خاص

جب امریکی ایئرلائن، مسافر کو گولڈن ٹکٹ جاری کرکے پچھتائی

مسافر نے 10 ہزار مرتبہ مفت سفر کر کے بھرپور فائدہ اٹھایا۔

Web Desk

جب امریکی ایئرلائن، مسافر کو گولڈن ٹکٹ جاری کرکے پچھتائی

مسافر نے 10 ہزار مرتبہ مفت سفر کر کے بھرپور فائدہ اٹھایا۔

ایئرلائن کو بالآخر ٹکٹ منسوخ کرنا پڑا۔
ایئرلائن کو بالآخر ٹکٹ منسوخ کرنا پڑا۔

مختلف خدمات فراہم کرنے والے اداروں کی جانب سے اپنے گاہکوں کو متوجہ کرنے اور اپنی تشہیر کے لیے پر کشش اسکیمز نکالنا کوئی نئی بات نہیں، عموماً اس قسم کی اسکیمز سے جتنا فائدہ گاہکوں کو پہنچتا ہے اس سے گئی گنا زیادہ فوائد کمپنی حاصل کرلیتی ہے۔

تاہم تاریخ میں ایک ایسادلچسپ واقعہ بھی رقم ہے جب ایک امریکی ایئر لائن اسی قسم کی پرکشش پیشکش کے بعد نہ صرف پچھتائی بلکہ اسے منسوخ کرنے پر مجبور ہوگئی۔

ہوا کچھ یوں کہ ایک امریکن ایئر لائنز نے ایک ایسی اسکیم کا آغاز کیا تھا جس کے تحت تقریبا دو لاکھ 50 ہزار ڈالرز کے عوض گولڈن ٹکٹ فراہم کیا جاتا تھا۔

اس گولڈن ٹکٹ کو خریدنے والے صارف کو یہ سہولت حاصل تھی کہ وہ پوری زندگی امریکن ایئر لائنز کی کسی بھی پرواز میں فرسٹ کلاس سیٹ پر مفت سفر کر سکتا تھا،گولڈن ٹکٹ کو لائف ٹائم ٹکٹ اور اے اے ایئر پاس بھی کہا جاتا تھا۔

چنانچہ شکاگو سے تعلق رکھنے والے بزنس مین اسٹیون روتھسٹین نے اس موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے 1987 میں اسی اسکیم کے ذریعے 250000ڈالرز میں گولڈن ٹکٹ خریدا۔

اس کے علاوہ انہوں نے ایک لاکھ 50 ہزار ڈالرز مزید ادا کرکے ایک اور گولڈن ٹکٹ بھی خریدا، جس کے تحت وہ پرواز کے دوران ایک ساتھی مسافر (مہمان) کو ساتھ سفر کروا سکتے تھے۔

گولڈن ٹکٹ کی خریداری کے وقت اسٹیون روتھسٹین کی عمر صرف 37 برس تھی اور اس وقت ان کے کاروباری دوروں کے پیش نظر  یہ ایک بہترین سرمایہ کاری تھی۔

گولڈن ٹکٹ خریدنے کے بعد اگلے 20 برس تک اسٹیون روتھسٹین نے اس کا بھرپور طریقے سے فائدہ اٹھایا اور کم وبیش 10 ہزار سے زائد مرتبہ فضائی سفر کیا۔

اسٹیون روتھسٹین کے لگاتار فضائی سفر کی قیمت امریکن ایئر لائنز کو دو کروڑ 10 لاکھ ڈالرز پڑی اور بلآخر کمپنی کو یہ اسکیم بند کرنا پڑی جبکہ اسٹیون روتھسٹین کا گولڈن ٹکٹ سنہ 2008 میں ختم کر دیا گیا۔

گولڈن ٹکٹ کا بھرپور فائدہ اٹھانے والے اسٹیون
گولڈن ٹکٹ کا بھرپور فائدہ اٹھانے والے اسٹیون

اسٹیون روتھسٹین کی اہلیہ نے اس وقت صحافیوں کو بتایا تھا کہ ’اسٹیون روتھسٹین جہاز پر اس طرح سے سفر کرتے تھے جیسے لوگ بس پر کرتے ہیں۔‘

ایئرلائن کی جانب سے گولڈن ٹکٹ ختم کرنے کا واقعہ سناتے ہوئے اسٹیون کا کہنا تھا کہ ’میں لندن ایئرپورٹ میں اپنا سامان رکھوانے ٹکٹ کاؤنٹر پر پہنچا، اس کے بعد میں جہاز کی طرف جا رہا تھا تو ٹھیک دروازے پر انہوں نے مجھے خط پکڑایا جس میں میرا گولڈن ٹکٹ ختم کرنے کا اعلان درج تھا، وہ مجھے اچھے انداز میں بھی تو آگاہ کر سکتے تھے لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔‘

تاہم امریکن ایئرلائنز اور اسٹیون روتھسٹین کے درمیان معاملہ اتنی آسانی سے ختم نہیں ہوا۔

بعد میں اسٹیون روتھسٹین نے ایئرلائن پر معاہدہ پورا نہ کرنے کا کیس کر دیا، جس کے جواب میں امریکن ایئر لائنز نے اسٹیون روتھسٹین پر اسکیم کا غیر منصفانہ فائدہ اٹھانے کا کیس دائر کیا اور الزامات عائد کیے کہ انہوں نے مہمان والے ٹکٹ کا ناجائز استعمال کیا ہے۔

امریکن ایئر لائنز نے مقدمے میں کہا تھا کہ اسٹیون روتھسٹین نے دو گولڈن ٹکٹ خریدے تھے، ایک اپنے اور دوسرا ممکنہ مہمان مسافر کے لیے۔

مقدمے کے مطابق دوران پرواز اگر ان کے ساتھ کوئی مہمان نہ بھی ہوتا تو وہ تب بھی ایک مزید سیٹ بُک کروا لیا کرتے تھے، جس سے کمپنی کو نقصان ہوا۔

البتہ عدالت میں ان مقدمات کے منطقی حل تک پہنچنے سے پہلے ہی دونوں فریقین نے عدالت کے باہر ہی معاملہ نپٹا لیا تھا۔

تازہ ترین