ٹیکنالوجی

اسٹار لنک پاکستان میں آپریشنل ہونے کے قریب

اسٹار لنک نے پہلے ہی لائسنس کے لیے درخواست جمع کرائی ہوئی ہے

Web Desk

اسٹار لنک پاکستان میں آپریشنل ہونے کے قریب

اسٹار لنک نے پہلے ہی لائسنس کے لیے درخواست جمع کرائی ہوئی ہے

اسکرین گریب
اسکرین گریب

پاکستان میں اسٹار لنک کو فعال کرنے کا مرحلہ وار عمل جاری ہے۔ پاکستان اسپیس ایکٹیوٹیز ریگولیٹری بورڈ نے اسٹار لنک کو این او سی (نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ) جاری کرنے کا عمل مکمل کر لیا ہے، اور اب اگلے مرحلے میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) اسٹار لنک کو لائسنس جاری کرے گی۔

پی ٹی اے کے ذرائع کے مطابق اسٹار لنک نے پہلے ہی لائسنس کے لیے درخواست جمع کرائی ہوئی ہے اور ٹیکنیکل و فنانشل پلانز بھی جمع کرا چکا ہے۔

 اسٹار لنک کو لائسنس جاری کرنے کے لیے پی ٹی اے کو 6 لاکھ 40 ہزار ڈالر کی فیس جمع کرانی ہوگی۔

پی ٹی اے اس وقت اسٹار لنک کے لائسنس سے متعلق تمام ضروری پہلوؤں کا اندرونی جائزہ لے رہا ہے، جس کے بعد چیئرمین پی ٹی اے سمیت تینوں ممبرز لائسنس کے اجرا کا حتمی فیصلہ کریں گے۔ لائسنس جاری کرنے کے عمل میں تقریباً ایک ماہ کا وقت لگ سکتا ہے۔

لائسنس ملنے کے بعد ہی اسٹار لنک اپنے آلات کی تنصیب ملک بھر میں شروع کرسکے گی اور اس کے مکمل آپریشنل ہونے میں 6 ماہ کا وقت درکار ہوگا۔

یاد رہے کہ 21 مارچ کو وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی شزا فاطمہ خواجہ نے کہا تھا کہ تمام سیکیورٹی اور ریگولیٹری اداروں کی مشاورت سے اسٹار لنک کو عارضی این او سی جاری کیا گیا ہے۔

 انہوں نے مزید بتایا کہ وزیرِاعظم شہباز شریف کی ہدایت پر اسٹار لنک کی رجسٹریشن کو یقینی بنایا گیا ہے تاکہ ملک میں انٹرنیٹ کی بہتری کے لیے اہم اقدامات اٹھائے جا سکیں اور ڈیجیٹل ترقی کے سفر کو آگے بڑھایا جا سکے۔