ٹیکنالوجی

میٹا کے خلاف اینٹی ٹرسٹ مقدمے کا آغاز

انسٹاگرام اور واٹس ایپ کی فروخت زیرِ غور

Web Desk

میٹا کے خلاف اینٹی ٹرسٹ مقدمے کا آغاز

انسٹاگرام اور واٹس ایپ کی فروخت زیرِ غور

اسکرین گریب
اسکرین گریب

دنیا کی سب سے بڑی سوشل میڈیا کمپنی 'میٹا' کے خلاف امریکی حکومت کی جانب سے دائر کردہ اینٹی ٹرسٹ مقدمے کی سماعت کا آغاز ہو چکا ہے، جس میں کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر مارک زکربرگ 14 اپریل کو عدالت میں پیش ہوئے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق، امریکہ کی فیڈرل ٹریڈ کمیشن (FTC) نے الزام عائد کیا ہے کہ فیس بک (اب میٹا) نے ایک دہائی قبل انسٹاگرام اور واٹس ایپ جیسی ابھرتی ہوئی کمپنیوں کو ان کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کو روکنے اور ممکنہ مسابقت کو ختم کرنے کی نیت سے خریدا۔

 مقدمے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ فیس بک نے مارکیٹ میں اپنی اجارہ داری کو مستحکم کرنے کے لیے ان کمپنیوں کو ان کی اصل مالیت سے کہیں زیادہ قیمت پر خریدا تاکہ ان کے لیے حقیقی مسابقت کا میدان باقی نہ رہے۔

FTC کے وکلا نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ مارک زکربرگ نے 2012 میں انسٹاگرام کو ایک ارب ڈالر میں جب کہ 2014 میں واٹس ایپ کو 19 ارب ڈالر کی بھاری قیمت پر خریدا، تاکہ فیس بک کے خلاف ابھرنے والی مسابقت کو قبل از وقت ختم کیا جا سکے۔

 ان کے مطابق زکربرگ کی جانب سے اُس وقت کی گئی ای میلز اس نیت کو ظاہر کرتی ہیں، جن میں انہوں نے واضح کیا کہ ‘مقابلہ کرنے سے بہتر ہے کہ کمپنی کو خرید لیا جائے۔‘

دوسری جانب میٹا اور اس کے وکلا نے ان الزامات کو بے بنیاد اور بدنیتی پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کمپنی نے تمام معاملات کاروباری قوانین کے تحت انجام دیے ہیں، اور FTC کا یہ مقدمہ ماضی کے معاہدوں پر غیر ضروری سوالات اٹھانے کے مترادف ہے۔

یہ اینٹی ٹرسٹ مقدمہ کئی ہفتے جاری رہنے کا امکان ہے، جس میں مارک زکربرگ سمیت میٹا کے دیگر اعلیٰ عہدیداران، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کے سابق اور موجودہ حکام کے بیانات بھی قلمبند کیے جائیں گے، جب کہ ٹیکنالوجی اور مارکیٹ کے ماہرین کی گواہی بھی متوقع ہے۔

 عدالت میں مارک زکربرگ سے شواہد بھی طلب کیے جا سکتے ہیں تاکہ ان کے کاروباری فیصلوں کی نیت اور اثرات کو جانچا جا سکے۔

اگر فیڈرل ٹریڈ کمیشن اس مقدمے میں کامیاب ہو جاتا ہے، تو عدالت میٹا کو انسٹاگرام اور واٹس ایپ فروخت کرنے یا ان کی علیحدہ حیثیت بحال کرنے کا حکم دے سکتی ہے۔ ایسی صورت میں نہ صرف میٹا کی مارکیٹ پوزیشن متاثر ہو گی، بلکہ یہ فیصلہ عالمی سطح پر ٹیکنالوجی کمپنیوں کے لیے ایک اہم مثال بھی بن سکتا ہے۔

تازہ ترین