اسکینڈلز

فواد خان کی بالی وڈ میں واپسی پر سنجے مشرا کا تبصرہ

پاکستانی فنکاروں کی بالی وڈ واپسی پر سیاسی و سماجی حلقوں میں بحث جاری

Web Desk

فواد خان کی بالی وڈ میں واپسی پر سنجے مشرا کا تبصرہ

پاکستانی فنکاروں کی بالی وڈ واپسی پر سیاسی و سماجی حلقوں میں بحث جاری

پاکستانی فنکاروں کی بالی وڈ واپسی  پر بحث جاری
 پاکستانی فنکاروں کی بالی وڈ واپسی پر بحث جاری

پاکستانی شوبز انڈسٹری کے خوبرو  اداکار فواد خان اپنی رومانٹک کامیڈی فلم ‘عبیر گلال‘ کے ساتھ بھارتی سنیما میں واپسی کیلئے تیار ہیں۔

تاہم ٹیزر کی ریلیز  کے بعد فلم نے بھارتی سینما میں پاکستانی اداکار کی واپسی کے ساتھ سیاسی اور تفریحی حلقوں میں ایک بار پھر بحث چھیڑ دی ہے۔

جہاں کئی بھارتی اداکاروں نے پاکستانی اداکار کی واپسی کی حمایت کی وہیں اس معاملے پر اپنی رائے دیتے ہوئے سینئر بالی وڈ اداکار سنجے مشرا نے اس تنازع کو ایک 'بین الاقوامی مسئلہ' قرار دیا۔

بھارتی میڈیا کو دیے گئے  ایک انٹرویو میں سنجے مشرا کا کہنا تھا کہ ‘یہ ایک بین الاقوامی مسئلہ ہے فرض کریں اگر ہم ہالی وڈ میں کام کریں اور ہمیں مخالفت کا سامنا کرنا پڑے تو ہم کیا کر سکتے ہیں؟۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘میں بچپن میں مہدی حسن کو سن کر بڑا ہوا ہوں تو کیا مجھے نہیں سننا چاہیے تھا؟ بہت سے لوگوں نے سنا ہے اور آگے بھی سنیں گے بس یاد رکھیں کہ  آپ سب کو خوش نہیں کر سکتے‘۔

اداکار سنجے مشرا کی جانب سے یہ تبصرہ پاکستانی فنکاروں کی بھارتی سنیما میں واپسی کے گرد جاری تنازع کے درمیان سامنے آیا ہے جو کہ 2016 سے ایک متنازع موضوع رہا ہے، جب دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کے بعد سرحد پار تعاون پر غیر سرکاری پابندیاں عائد کر دی گئی تھیں۔

یاد رہے کہ فواد خان کی یہ پہلی فلم نہیں ہے بلکہ اس سے پہلے وہ  فلم 'خوبصورت'، 'کپور اینڈ سنز' اور 'اے دل ہے مشکل' میں اپنی اداکاری سے بھارت میں شائقین کے  دل جیت چکے ہیں۔

اگرچہ فواد خان کے بھارتی  مداحوں نے ان کی واپسی کی خبر کا جوش و خروش سے خیرمقدم کیا ہے لیکن سیاسی دھڑے اور عوام کے بعض حلقے سرحدی کشیدگی کو جواز بنا کر اب بھی پاکستانی فنکاروں کی مکمل مخالفت کا اظہار کر رہے ہیں۔

دریں اثنا چند روز قبل اداکارہ امیشا پٹیل نے فواد خان کی فلم ‘عبیر گلال‘ کے گرد جاری تنازع پر ردعمل ظاہر کیا تھا۔

فواد کی حمایت کرتے ہوئے امیشا کا کہنا تھا کہ ‘میں فواد خان کو بحیثیت اداکار پسند کرتی ہوں اور ہندوستان کا بھرپور ثقافتی ورثہ قومیت کی بنیاد پر فن کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک نہیں کرتا کیونکہ ہم ہر اداکار اور ہر موسیقار کو خوش آمدید کہتے ہیں‘۔ 

صرف یہی نہیں امیشا کے ساتھ ساتھ اداکارہ سشمیتا سین بھی فواد خان کے بالی وڈ کمبیک پر اپنے سپورٹ کا اظہار کرتی نظر آئیں۔

میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں اداکارہ  نے کہا کہ ‘تخلیقی میدان میں سرحدیں نہیں ہونی چاہئیں، فن اور تخلیق کا کوئی مذہب یا قومیت نہیں ہوتا، ہمیں فنکاروں کو ان کے کام کی بنیاد پر پرکھنا چاہیے، نہ کہ ان کی قومیت یا پس منظر پر‘۔

 تنازع کے بارے میں

فلم 'عبیر گلال' کا ٹیزر جاری ہوتے ہی بھارتی سیاسی جماعت ایم این ایس کے ترجمان امیا کھوپکر نے فلم کی ریلیز کی تاریخ کے اعلان پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ پارٹی مہاراشٹر میں فلم کی نمائش کی اجازت نہیں دے گی۔

انہوں نے اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا تھا کہ ‘ہم نے کتنی ہی بار کہا ہے کہ پاکستانی فنکاروں کی فلموں کو بھارت میں ریلیز کرنے کی اجازت نہیں دی جائے مگر کچھ گلے سڑے سیب پھر بھی اُگ آتے ہیں، ایسے معاملات میں انہیں کوڑے دان میں پھینکنا ایم این ایس کے سپاہیوں کا کام ہے اور ہم ایسا کریں گے اور کرتے رہیں گے‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ‘فلم عبیر گلال کو بھارت میں ریلیز کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور جو لوگ پاکستانی فنکاروں کی حمایت کرنا چاہتے ہیں وہ کر سکتے ہیں لیکن یاد رہے آپ ہمارے خلاف کھڑے ہیں‘۔

فلم 'عبیر گلال' کے بارے میں

یکم اپریل کو جاری ہونے والے عبیر گلال کے ٹیزر میں فواد اور وانی کے درمیان ایک رومانوی لمحہ دکھایا گیا ہے جہاں فواد بارش کی شام میں لندن کے ٹریفک میں پھنسی ہوئی کار کے اندر وانی کو گانا سنا رہے ہیں۔

آرتی ایس باگڑی کی ہدایت کاری میں بننے والی یہ فلم دو افراد کے سفر کی کہانی بیان کرتی ہے جو غیر ارادی طور پر ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں اور محبت غیر متوقع نتیجے کے طور پر پروان چڑھتی ہے، برطانیہ میں شوٹ کی گئی یہ فلم 9 مئی 2025 کو ریلیز ہونے والی ہے۔

برطانیہ میں شوٹ کی گئی یہ فلم 9 مئی 2025 کو ریلیز ہونے والی ہے۔ فلم سازوں نے حال ہی میں فلم کا پہلا گانا  ‘خدایا عشق‘ جاری کیا ہے جسے شلپا راؤ اور اریجیت سنگھ نے گایا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستانی اداکار فواد خان نے سونم کپور کے ساتھ 2014 میں فلم خوبصورت سے بالی وڈ میں قدم رکھا تھا اور پھر فواد کپور اینڈ سنز (2016) اور 'اے دل ہے مشکل (2016)' جیسی فلموں میں نظر آئے۔

تاہم سال 2019 کے پلوامہ حملے کے بعد بھارت میں کام کرنے والے پاکستانی فنکاروں پر پابندی عائد کر دی گئی جوکہ 2023 میں بظاہر ختم کر دی گئی تھی لیکن عملاً اب بھی برقرار ہے۔

تازہ ترین