اسلام آباد میں شدید ژالہ باری نے تباہی مچادی
گیند کے سائز کے اولوں نے گاڑیاں اور سولر پینلز تباہ کردیے ۔
اسلام آباد میں آج شام ہونے والی خوفناک ژالہ باری نے تباہی مچا دی، گیند جتنے بڑے گولے جب برسے تو وفاقی دارالحکومت کے باسیوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔
ان برف کے اولوں نے بے شمار گاڑیوں کے شیشوں کو توڑ ڈالا، سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں متعدد ایسی گاڑیاں نظر آئیں جنہیں اس ژالہ باری سے نقصان پہنچا۔
اس قدر شدید ژالہ باری کے سبب لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور وہ گھروں تک محصور ہو کر رہ گئے۔
گاڑیوں کے شیشوں کے علاوہ گھروں کی چھتوں پر نصب سولر پینلز کو بھی ژالہ باری کے باعث سخت نقصان پہنچا۔
ژالہ باری اس قدر شدید تھی کہ شہر کی سڑکوں پر سفید چادر سی بچھ گئی گویا اسلام آباد میں برف باری ہوئی ہو۔
دیگر مقامات کے علاوہ فیصل مسجد میں بھی ان برف کے اولوں کی زد میں آگئی اور مسجد کے اندرونی حصے کی کھڑکیوں کے شیشے ژالہ باری کے سبب ٹوٹ گئے۔
علاوہ ازیں کئی علاقوں میں تیز بارش بھی ہوئی، اسلام آباد کے پوش سیکٹرز ، ریڈ زون، پارلیمنٹ ہاؤس کے اطراف سڑکوں پر پانی جمع ہوگیا جبکہ بارش کے باعث ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہوگئی۔
شہر میں ژالہ باری کی فوٹیج سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد صارفین کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا جبکہ کئی افراد نے اپنے نقصانات کی تفصیل بتائی۔
ایک سوشل میڈیا صارف نے ایکس پر لکھا ہے کہ ان کے گھر میں کھڑکیوں کے تمام شیشے ٹوٹ گئے ہیں جبکہ کئی دیگر اپنے تباہ حال سولر پینلز کی تصویر شئیر کرتے نظر آ رہے ہیں۔
صحافی امتیاز گل نے سوشل میڈیا پر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ یہ اولے تو اسکواش بال سے بھی زیادہ بڑے ہیں، جن سے ان کی اپنی گاڑی سمیت دیگر گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔
سید علی عباس زیدی نے اسی حوالے سے ایکس پر لکھا ’یہ اسلام آباد میں موسم کے حوالے سے ایک شدت والا واقعہ تھا، شدید ژالہ باری ہوئی جس سے املاک کو شدید نقصان پہنچا۔ گاڑیاں، سولر پینلز اور کھڑکیاں تباہ ہو گئیں۔‘
ایک اور صارف نے اس صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’اللہ رحم۔۔ یہ تو ایسے لگ رہا تھا جیسے آسمان سے گولے برس رہے ہوں۔‘
محکمہ موسمیات کی ایڈوائزری:
محکمہ موسمیات کے چیف میٹرولوجسٹ شاہد عباس کے مطابق بدلتے موسم میں ایسا ہوتا ہے۔ ان کے مطابق اپریل کے وسط سے لے کر جون کے وسط تک اور ستمبر سے وسط سے لے کر نومبر کے وسط تک کے مہینوں میں آندھی، طوفان، سونامی اور اس طرح سے موسم کی شدت کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
شاہد عباس کے مطابق محکمہ موسمیات نے 16 سے 20 اپریل تک کے لیے نئے سسٹم کے داخل ہونے سے متعلق پہلے سے ایڈوائزری جاری کر رکھی تھی۔ ان کے مطابق اس بدلتے موسم میں ہوا کی رفتار تیز ہو جاتی ہے جس وجہ سے ژالہ باری اور اس طرح طوفان جیسی صورتحال پیدا ہو جاتی ہے۔
ان کے مطابق اس موسم میں جب درجہ حرارت بڑھ جاتا ہے تو پھر زیادہ اوپر سے یہ ژالہ باری ہوتی ہے اوربرسنے والے اولوں کا سائز میں بھی بڑا ہو جاتا ہے اور اس سے پھر نقصان بھی زیادہ ہوتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ محکمہ موسمیات کی ایڈوائزی میں یہ کہا گیا ہے کہ آج کل چونکہ گندم کی کٹائی کا عمل جاری ہے لہذا کسان یا تو کٹائی کاعمل روک دیں یا پھر گندم کو جمع کر لیں اور اسے کھلا نہ چھوڑیں۔
-
انفوٹینمنٹ 8 گھنٹے پہلے
امن کے سفیر، عتیقہ اوڈھو کو رابعہ اور مشی خان کا کرارا جواب
-
انفوٹینمنٹ 8 گھنٹے پہلے
جنگوں سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہم محبت کے سفیر ہیں، عتیقہ اوڈھو
-
انفوٹینمنٹ 8 گھنٹے پہلے
ہما قریشی نے عمر رسیدہ کردار ادا کرنے کی وجہ بتا دی
-
اسکینڈلز 8 گھنٹے پہلے
جب حنا نے برکھا کو آئینہ دکھایا