ٹیکنالوجی

مارک زکربرگ نے انسٹاگرام کو فیس بک سے بہتر قرار دیدیا

مقابلہ کرنے سے کہیں بہتر ہے کہ خرید لیا جائے

Web Desk

مارک زکربرگ نے انسٹاگرام کو فیس بک سے بہتر قرار دیدیا

مقابلہ کرنے سے کہیں بہتر ہے کہ خرید لیا جائے

اسکرین گریب
اسکرین گریب

میٹا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر مارک زکربرگ نے واشنگٹن میں جاری اینٹی ٹرسٹ مقدمے کی سماعت کے دوران انکشاف کیا کہ انسٹاگرام کی خریداری کے پیچھے ایک اہم وجہ اس کا ‘بہتر کیمرہ‘ تھا، جو اُس وقت فیس بک کے لیے میٹا خود بنانے کی کوشش کر رہا تھا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے ‘رائٹرز‘ کے مطابق زکربرگ کے اس بیان سے امریکی فیڈرل ٹریڈ کمیشن (FTC) کے اس مؤقف کو تقویت ملی ہے کہ میٹا نے مبینہ طور پر ابھرتے ہوئے حریفوں کو ختم کرنے اور اپنی اجارہ داری کو برقرار رکھنے کے لیے ’خریدو یا دفن کرو‘ (buy or bury) کی پالیسی اپنائی۔

یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب زکربرگ نے مقدمے کے دوسرے روز گواہی دیتے ہوئے بتایا کہ فیس بک اور انسٹاگرام کے درمیان ‘کیمرہ ایپ‘ کے معیار میں فرق تھا، اور اسی بنیاد پر خریداری کا فیصلہ کیا گیا۔

 انہوں نے کہا کہ،‘ہم اُس وقت ایک کیمرہ ایپ بنانے کی کوشش کر رہے تھے، مگر انسٹاگرام کی پروڈکٹ ہم سے بہتر تھی، اس لیے میں نے فیصلہ کیا کہ ہمیں انسٹاگرام خرید لینا چاہیے۔‘

زکربرگ نے عدالت کو مزید بتایا کہ کمپنی کی ماضی میں متعدد بار نئی ایپس بنانے کی کوششیں ناکامی سے دوچار ہو چکی ہیں۔

نئی ایپ تیار کرنا آسان نہیں ہوتا۔ ہم نے اپنی تاریخ میں درجنوں ایپس بنانے کی کوشش کی، لیکن زیادہ تر کو وہ توجہ نہیں ملی جس کی ہمیں امید تھی۔

مقدمے میں پیش کیے گئے شواہد میں فیس بک کے بانی کی ایک پرانی ای میل بھی شامل ہے جس میں انہوں نے لکھا تھا کہ ،‘مقابلہ کرنے سے کہیں بہتر ہے کہ خرید لیا جائے۔‘

ایف ٹی سی میٹا پر الزام عائد کر رہا ہے کہ وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اجارہ داری قائم رکھے ہوئے ہے، خاص طور پر ایسے پلیٹ فارمز پر جو صارفین کو اپنے دوستوں اور اہلِ خانہ کے ساتھ مواد شیئر کرنے کی سہولت دیتے ہیں۔ اس مقدمے میں اسنیپ چیٹ اور نجی نوعیت کی سوشل ایپ ‘می وی‘ کو بھی بطور مثال پیش کیا گیا ہے۔

میٹا کا مؤقف ہے کہ یہ الزامات زمینی حقائق سے مطابقت نہیں رکھتے کیونکہ سوشل میڈیا کی مارکیٹ میں اسے ٹک ٹاک، یوٹیوب، اور ایپل کی میسجنگ سروس جیسے بڑے پلیئرز سے سخت مسابقت کا سامنا ہے۔

تازہ ترین