دلچسپ و خاص

بلیو ڈائمنڈ کا پہلا مالک کون تھا؟

دنیا کا سب سے بڑا ’نیلا ہیرا‘ نیلامی کیلئے پیش

Web Desk

بلیو ڈائمنڈ کا پہلا مالک کون تھا؟

دنیا کا سب سے بڑا ’نیلا ہیرا‘ نیلامی کیلئے پیش

یہ ہیرا آج سے 300 سال قبل بھارت کے شہر گولکنڈا ‏کی کان سے نکالا گیا تھا
یہ ہیرا آج سے 300 سال قبل بھارت کے شہر گولکنڈا ‏کی کان سے نکالا گیا تھا

امریکی نیلام گھر ’کرسٹی‘ نے دنیا کا سب سے بڑا ’نیلا ہیرا‘ فروخت ‏کیلئے پیش کردیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق 24 قیراط کا ہیرا 100 سال ‏کے دوران نیلامی کیلئے پیش ہونیوالا سب سے بڑا ہیرا ہے۔

  یہ ہیرا آج سے 300 سال قبل بھارت کے شہر گولکنڈا ‏کی کان سے نکالا گیا تھا، ہیرے کی نیلامی 14 مئی کو سوئٹزرلینڈ میں ‏ہوگی۔

لیکن آپ اب بھی اس ہیرے کے بارے میں کچھ نہیں جانتے ہیں، جی ہاں ‏آئیے ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ اس ہیرے کا پہلا مالک کون تھا اور کہاں ‏سے ہوتے ہوئے یہ اب نیلامی کے لیے پیش کیا گیا ہے۔

اس کا پورا نام ’گولکنڈہ بلیو ڈائمنڈ‘ ہے جسے دنیا کے بہترین نیلے ‏ہیروں میں سے ایک کے طور پر جانا جاتا ہے۔ 23 سے 24 قیراط کا یہ ‏شاندار و نایاب ہیرے کا ٹکڑا کبھی ہندوستانی شاہی خاندان کی ملکیت ‏تھا۔ ‏

ای ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق نیلے رنگ کے ہیرے کو ’تاریخ کا کھویا ‏ہوا ٹکڑا‘ کے طور پر 35 سے 50 ملین امریکی ڈالر میں فروخت کیا ‏جائے گا۔

‏’گولکنڈہ بلیو ڈائمنڈ‘ 14 مئی 2025 کو جنیوا میں منعقد ہونے والی ‏کرسٹیز میگنیفیشنٹ جیولز کی نیلامی میں فروخت کیا جائے گا۔ یہ ‏شاندار اور خالص ہیرے کا ٹکڑا نایاب سائز کا ہے، ہیرے کا نام بھارتی ‏ریاست تلنگانہ کے مشہور علاقے گولکنڈہ سے منسوب ہے۔ بتایا جاتا ‏ہے کہ بلیو ڈائمنڈ کے علاوہ دنیا کے مشہور اور نایاب ہیرے کوہ نور، ‏ہوپ ڈائمنڈ اور دریا نور بھی گولکنڈہ کی کان سے دریافت ہوئے تھے۔

راہول کڈاکیا (‏Rahul Kadakia‏) کرسٹیز جہاں نیلے ہیرے کی نیلامی ‏کی جائے گی، اس کے انٹرنیشنل ہیڈ آف جیولری ہیں، انہوں نے بتایا کہ ‏بولی لگانے کا یہ زندگی میں ایک بار موقع ہوگا۔ گولکنڈہ بلیو ڈائمنڈ ‏اپنی شاہی نسب، غیر معمولی رنگ اور غیر معمولی وزن کے لیے جانا ‏جاتا ہے۔

کہا جاتا ہے کہ گولکنڈہ بلیو ڈائمنڈ سب سے پہلے اِندور کے مہاراجہ ‏یشونت راؤ ہولکر دوم کی ملکیت تھا، جو ایک کھلے ذہن کے بادشاہ ‏تھے اور فیشن، عصری آرٹ اور مغربی ثقافت کو پسند کرتے تھے۔ ‏گولکنڈہ ہیرا مہاراجہ کے والد نے 1923 میں حاصل کیا تھا اور اسے ‏پہلی بار دو پتھروں کے کڑے میں ایک مشہور فرانسیسی گھر چومیٹ ‏نے ترتیب دیا تھا۔ ‏

لیکن پھر 1930 بلیو ڈائمنڈ کو اندور میں ہار کے طور پر دوبارہ بنایا ‏گیا تھا۔ لیکن جب 1947 میں تقسیم ہند کے بعد ہندوستان کی شاہی ‏ریاستیں تحلیل ہوگئیں تو یہ خوبصورت نیلا ہیرا اس وقت ایک امریکی ‏جیولر ہیری ونسٹن کے پاس تھا، ہیری نے ہیرے کو ایک بروچ کی شکل ‏میں دوبارہ بنایا اور اسے ایک بڑے سفید ہیرے کے ساتھ جوڑ کر مزید ‏خوبصورت اور فیشنل ایبل بنا دیا۔ بڑودہ کے مہاراجہ جو ایک شاہی ‏کلکٹر تھے، انہوں نے یہ ہیرا خرید لیا۔

گولکنڈہ بلیو ڈائمنڈ کی عوامی نیلامی جنیوا کے فور سیزنز ہوٹل ڈیس ‏برج میں ہوگی۔ یہ ایک ایسی جگہ ہے جہاں اعلیٰ درجے کے زیورات کی ‏فروخت ہوتی ہے۔ گولکنڈہ بلیو ڈائمنڈ تاریخ میں سب سے منفرد طور پر ‏تجارت کیے جانے والے رنگین ہیروں میں سے ایک ہو سکتا ہے اور ‏جو بھی اسے خریدے گا وہ یقیناً ایک شاہی وراثت کی نشانی کا مالک بن ‏جائے گا۔

تازہ ترین