خلیل الرحمٰن پاکستان سے مایوس، بھارت کیلئے کام کرنے کو تیار
اپنے ملک کے لیے بہت کچھ کیا لیکن میرے ساتھ غلط کیا گیا، خلیل الرحمٰن قمر

معروف ڈرامہ و فلم لکھاری خلیل الرحمٰن قمر نے پاکستان سے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب وہ پڑوسی ملک بھارت میں بھی کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔
خلیل الرحمٰن قمر نے حال ہی میں ’آر این این‘ پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنے ہنی ٹریپ کیس سمیت مختلف موضوعات پر گفتگو کی۔
پروگرام کے دوران انہوں نے پڑوسی ملک بھارت میں کام کرنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب وہ انڈیا میں بھی کام کریں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ کئی برسوں سے اُن کا اصول رہا ہے کہ وہ بھارت میں کام نہیں کرنا چاہتے تھے، انہوں نے متعدد آفرز ٹھکرائیں لیکن اب ایسا نہیں ہوگا۔
خلیل الرحمٰن قمر کا دعویٰ تھا کہ انہوں نے اپنے ملک پاکستان کے لیے بہت کچھ کیا لیکن ان کے ساتھ غلط کیا گیا، جس کے بعد اب اُن میں حب الوطنی کم ہوچکی۔
انہوں نے کہا کہ 'مجھے یاد ہے کہ جب میں بھارت جاتا تھا، وہاں کے لوگ میری اتنی عزت کرتے تھے، بعض تو اپنے والدین سے بڑھ کر عزت کرتے تھے، ان کے اداکار میری اتنی عزت کرتے تھے کہ اکثر مجھ سے فون پر بات کرتے ہوئے رونا شروع کر دیتے تھے لیکن پاکستانی شائقین کا اپنے ساتھ رویہ دیکھ کر مجھے تکلیف ہو رہی ہے'۔
انہوں نے بتایا کہ ماضی وہ اس لیے بھارت میں کام کرنے کے لیے راضی نہیں ہوتے تھے، کیوں کہ وہاں ہمارے لوگوں اور ہیروز کی عزت نہیں کی جاتی، وہاں چونکہ پاکستانی ٹی وی چینلز نہیں چلتے، اس لیے وہاں کے زیادہ تر لوگ پاکستانی اداکاروں کو نہیں جانتے لیکن پاکستان میں بھارت کی فلمیں چلتی اور دیکھی جاتی ہیں، اس لیے یہاں کے لوگ وہاں کے اداکاروں کو جانتے ہیں۔
خلیل الرحمٰن قمر نے کہا کہ بھارت کے اداکار یہاں آتے ہیں تو پاکستانی میڈیا پاگلوں کی طرح ان کے پیچھے دوڑتا ہے جبکہ پاکستانی اداکار کو بھارت میں جاکر اپنا تعارف کروانا پڑتا ہے۔
خلیل الرحمٰن قمر نے اپنے ساتھ رونما ہونے والے 'ہنی ٹریپ کیس' کو جواز بناتے ہوئے اب بھارت میں کام کرنے کا اعلان کیا اور دلیل دی کہ انہیں اغوا کرکے مارنے کی کوشش کی گئی، جس وجہ سے اب وہ بھارت میں بھی کام کریں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ جو سلوک میرے ساتھ ہوا ہے اس نے میری (وطن سے) محبت پر کاری ضرب لگا دی ہے، میرے ساتھ انصاف نہیں ہوا، اس لیے اب ذاتی طور پر بھارت کے لیے کام کرنا پسند کروں گا۔
پروگرام کے دوران انہوں نے دعویٰ کیا کہ ماضی میں بھارتی فلم سازوں نے موسیقار استاد امانت علی خان سے ان کے 1999 کے مقبول ڈرامے ’بوٹا فرام ٹوبہ ٹیک سنگھ‘ کی سی ڈی منگوائی، جس کے بعد ان کے مذکورہ ڈرامے کی کاپی کرکے فلم ’جس دیش میں گنگا رہتا ہے‘ بنائی گئی۔
اُن کا کہنا تھا کہ ’جس دیش میں گنگا رہتا ہے‘ کی پوری کہانی ان کے ڈرامے کی کاپی نہیں تھی لیکن فلم کا مرکزی کردار ان کے ڈرامے کے مرکزی کردار فیصل قریشی کی کاپی تھا۔
واضح رہے کہ ’بوٹا فرام ٹوبہ ٹیک سنگھ‘ ڈرامہ 1999ء میں پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) پر نشر ہوا تھا، ڈرامے میں فیصل قریشی کا کردار ’بوٹا‘ کا ہوتا ہے جو سادہ اور عام دیہاتی کردار ہوتا ہے جو شہر کی لڑکی سے پیار کر بیٹھتا ہے۔
بھارتی فلم ’جس دیش میں گنگا رہتی ہے‘ 2000ء میں ریلیز ہوئی تھی، جس میں گووندا نے ’گنگا‘ کا مرکزی کردار ادا کیا تھا جوکہ دیہاتی ہوتا ہے اور شہر منتقل ہونے کے بعد مختلف مسائل کا سامنا کرتا ہے۔
-
انفوٹینمنٹ 7 گھنٹے پہلے
امن کے سفیر، عتیقہ اوڈھو کو رابعہ اور مشی خان کا کرارا جواب
-
انفوٹینمنٹ 8 گھنٹے پہلے
جنگوں سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہم محبت کے سفیر ہیں، عتیقہ اوڈھو
-
انفوٹینمنٹ 8 گھنٹے پہلے
ہما قریشی نے عمر رسیدہ کردار ادا کرنے کی وجہ بتا دی
-
اسکینڈلز 8 گھنٹے پہلے
جب حنا نے برکھا کو آئینہ دکھایا