بشریٰ انصاری بھارتی جنگی جنون پر بھڑک اٹھیں
یہ تو تقسیم ہند سے بھی بڑا ظلم ہورہا ہے، اداکارہ

گزشتہ ماہ پہلگام میں ہوئے حملے کے بعد گویا بھارت کو پاکستان کے خلاف الزام تراشیوں اور جنگی جنون کو ہوا دینے کا بہانہ مل گیا۔
دشمنی کے رنگ میں رنگی بھارتی سرکار نے اپنے ملک میں ایسے نفرت انگیز بیانیے کو پروزن چڑھا دیا ہے جس کی زد میں نہ صرف پاکستان بلکہ ان کے اپنے مسلمان شہری بھی آئے ہیں۔
بھارت کی جانب سے پاکستانی شہریوں کا ویزا منسوخ کرنے اور بے دخل کرنے کے اعلانات کے بعد ایسی خواتین کو بھی بے دخل کیا گیا ہے جو شادی کے بعد کئی دہائیوں سے بھارت میں مقیم تھیں، یا ایسے بچے جن کی مائیں بھارتی تھیں ان کے بچوں کو واپس پاکستان بھیج دیا گیا جبکہ ماؤں کو وہیں روک دیا گیا۔
سوشل میڈیا پر ان غمزدہ ماؤں اور التجا کرتی خواتین کی کہانیاں گردش کررہی ہیں لیکن جنگ پر تلی بھارتی سرکار ہر قسم کے ہمدردانہ جذبے کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ان پر کوئی کان دھرتی نظر نہیں آرہی۔
انہی صورتحال پر پاکستانی اداکارہ بشریٰ انصاری نے اپنا مؤقف دیتے ہوئے برہمی کا اظہار کیا اور بھارت سے اپنی پالیسیز پر نظرِ ثانی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر ایک ویڈیو اپلوڈ کرتے ہوئے بشریٰ انصاری نے کہا کہ 'یہ کیا آپ لوگوں نے ڈرامہ لگایا ہوا ہے، بھارت اپنی پالیسیز پر ذرا غور کرے، آپ لوگ اپنے ہی شہریوں کو تنگ کررہے ہیں، جن کی 40، 40 سال پہلے شادیاں ہوئیں وہ خواتین بوڑھی ہوچکی ہیں، انہیں آپ پاکستان واپس بھیج رہے ہیں یا تو ویزا ہی نہ دیتے 40 سال پہلے'۔
ادکارہ نے کہا کہ 'یہ تو تقسیم ہند سے بھی بڑا ظلم ہورہا ہے، ایک، ایک سال کے دودھ پیتے بچوں کو آپ ان کی ماؤں سے الگ کررہے ہیں، بہانہ بنا کر آپ نے یہ سارا ڈرامہ کیا تا کہ آپ مسلمانوں کو تنگ کرسکیں'۔
ساتھ ہی جاوید اختر کو ان کے بھارت نواز بیان پر جھاڑ پلاتے ہوئے بشریٰ انصاری نے کہا کہ 'انہیں تو بہانہ چاہیے تھا، اصل میں انہیں ممبئی میں مکان کرایے پر نہیں ملتا تھا، مسلمان ہی نہیں ہیں وہ تو اللہ جانے کون بن گئے ہیں مجھے نہیں سمجھ آتی'۔
انہوں نے کہا 'اتنا بھی کوئی کیا ڈرے یا لالچ کرے، آپ چپ ہی کرجائیں، وصی الدین شاہ اور دیگر لوگ بھی تو چپ بیٹھے ہیں سب اپنے دل کی باتیں دل میں رکھے ہوئے ہیں، یہ تو پتا نہیں کیا کہہ رہے ہیں کہ اللہ کو ہی نہیں مانتے، نہیں مانیں اللہ ہی آپ سے پوچھے گا'۔
بشریٰ انصاری نے کہا کہ 'یہاں سے آپ لڈیاں ڈالتے ہوئے جاتے ہیں اور وہاں جا کر کیا بول رہے ہیں کچھ شرم کریں، اسی طرح ارنب گوسوامی بھی ہے، وہ تو بات ہی نہیں کرتا صرف لڑتا ہے، اس کا دماغ خراب ہے وہ کوئی ذہنی مریض ہے'۔
بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'اسی طرح وہ جو ریٹائرڈ میجر ہے، جو کہتا ہے گھس کر ماریں گے، حلوہ بنائیں گے، کتنی گری ہوئی باتیں آپ لوگ کرتے ہیں، خدا کو مانیں، عجیب گھٹیا پن ہے، بہت افسوس ہے مجھے'۔
بشریٰ انصاری نے کہا کہ 'ابھی بھی میں بتارہی ہوں، ابھی بھی کہہ رہی ہوں، یہاں مجھے ایک بھارتی لڑکی ملی اتنے پیرا سے ملی، لوگ برے نہیں ہیں، یہ آپ لوگ بھڑکا رہے ہیں اور معاملات خراب کررہے ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ 'میں نے کلپس دیکھے ہیں جس میں مسلمانوں پر تشدد کر کے نعرے لگواتے ہیں، یہ بھی تعداد میں ہزار ہی ہوں گے، آپ لوگوں نے انہں بھڑکایا ہے، عام جنتا نہیں کررہی یہ'۔
اداکارہ کا مزید کہنا تھا کہ 'جہاں انڈین شہری ملتے ہیں، بہت اچھی طرح ملتے ہیں، ہم بھی ان سے پیار سے ملتے ہیں، انسان کے بچے ہیں وہ آپ کی طرح نہیں ہیں۔'
-
انفوٹینمنٹ 8 گھنٹے پہلے
امن کے سفیر، عتیقہ اوڈھو کو رابعہ اور مشی خان کا کرارا جواب
-
انفوٹینمنٹ 9 گھنٹے پہلے
جنگوں سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہم محبت کے سفیر ہیں، عتیقہ اوڈھو
-
انفوٹینمنٹ 9 گھنٹے پہلے
ہما قریشی نے عمر رسیدہ کردار ادا کرنے کی وجہ بتا دی
-
اسکینڈلز 9 گھنٹے پہلے
جب حنا نے برکھا کو آئینہ دکھایا