ممبئی کا یہ بنگلہ کن بالی وڈ ستاروں کے لیے منحوس ثابت ہوا ؟
بنگلے میں ہندی فلم انڈسٹری کے تین بڑے ستارے مقیم رہے

راجیش کھنہ نے اپنے کیرئیر کے جو عروج دیکھا وہ کسی کسی ہی انڈین فنکار کو نصیب ہوسکا ہے، راجیش کھنہ نے 1970 میں ’آشیرواد‘ نامی بنگلہ خریدا جس کےبارے میں کہا جاتا تھا کہ یہ نحوست زدہ ہے اور یہی بنگلہ راجیش کھنہ کے زوال کا سبب بنا ہے۔
راجیش کھنہ کو ہندی سینما کا پہلا سپر اسٹار مانا جاتا ہے جنہوں نے شہرت کی بلندیوں کو چھوا۔
29 دسمبر 1942 کو جتن کھنہ کے نام سے پیدا ہونے والے راجیش کھنہ، جنہیں ’کاکا‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، بھارتی فلم انڈسٹری کے سب سے مقبول اور سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے اداکاروں میں شمار ہوتے تھے۔
راجیش کھنہ کی شاندار فلمیں:

فلمیں جیسے ’ہاتھی میرے ساتھی‘، ’کٹی پتنگ‘،’ سچا جھوٹا‘، ’آن ملو ساجنا‘، ’چھوٹی بہو‘ اور ’آنند‘ نے ان کے کیریئر کو بامِ عروج پر پہنچایا۔
1969 سے 1971 کے درمیان ان کی 15 مسلسل سولو سپرہٹ فلمیں ریلیز ہوئیں، جو ایک ناقابلِ شکست ریکارڈ ہے۔
ڈمپل کپاڈیہ سے شادی اور زوال کا آغاز:
راجیش کھنہ نے 1973 میں اداکارہ ڈمپل کپاڈیہ سے شادی کر کے لاکھوں دل توڑ دیے، جلد ہی ان کے ہاں دو بیٹیوں، ٹوئنکل اور رنکل کی پیدائش ہوئی۔
اس وقت راجیش کھنہ کیریئر کے عروج پر تھے لیکن کچھ ہی عرصے بعد ان کے فلمی سفر میں تنزلی آنا شروع ہو گئی، جس سے وہ پریشان رہنے لگے۔
ان کے کریئر کا زوال، ان کی ذاتی زندگی پر بھی اثر انداز ہوا اور یہی وجہ ان کی ڈمپل کپاڈیہ سے علیحدگی کیی بنی۔
کئی رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ راجیش کھنہ کے زوال کی ایک بڑی وجہ ان کا بنگلہ آشیرواد تھا، جسے منحوس اور آسیب زدہ کہا جاتا ہے۔
نام کے برخلاف آشیرواد نے ان سپر اسٹارز کی قسمت بدل دی جو کبھی وہاں رہے۔
بھارت بھوشن کا زوال:

یہ بنگلہ سب سے پہلے ایک اینگلو انڈین خاندان کی ملکیت تھا، جس کے بعد 1950 کی دہائی کے معروف اداکار بھارت بھوشن نے اسے خریدا۔
’ بیجو باورا‘ اور ’مرزا غالب‘ جیسی فلموں سے شہرت پانے والے بھارت بھوشن جیسے ہی یہاں شفٹ ہوئے، ان کی فلمیں فلاپ ہونے لگیں۔ قرض میں ڈوبے اور انہوں نے آخرکار بنگلہ فروخت کر دیا۔
راجندر کمار کی ناکامی:

بنگلے کے دوسرے مالک تھے اداکار راجندر کمار تھے جنہیں ’جوبلی کمار‘ کہا جاتا تھا، انہوں نے 1960 میں یہ گھر 60 ہزار روپے میں خریدا لیکن ان کا کامیاب کیریئر اچانک رک گیا۔
وہ بھی اسے نحوست سمجھ کر بیچنے پر مجبور ہو گئے، اس کے بعد یہ افواہیں شدت اختیار کر گئیں کہ بنگلہ منحوس ہے۔
راجیش کھنہ کا زوال اور تنہا موت:
راجیش کھنہ نے 1970 کی دہائی میں یہ بنگلہ 3.5 لاکھ روپے میں خریدا، اس وقت اس کا نام ڈمپل تھا، جو راجندر کمار نے اپنی بیٹی کے نام پر رکھا تھا۔
راجیش کھنہ نے ان سے گزارش کی کہ وہ یہ نام رہنے دیں لیکن راجندر نے انکار کر دیا کیونکہ ان کا دوسرا بنگلہ بھی اسی نام سے منسوب تھا، بعدازاں راجیش نے اس کا نام آشیرواد رکھا۔
جب راجیش کھنہ نے آشیرواد خریدا تو وہ فلم انڈسٹری کے سپر اسٹار تھے لیکن جلد ہی امیتابھ بچن کے انڈسٹری میں عروج پانے کے باعث ان کی فلمیں فلاپ ہونے لگیں۔
ان کی ازدواجی زندگی بھی متاثر ہوئی اور ڈمپل کپاڈیہ بچوں کو لے کر ان سے الگ ہو گئیں، راجیش کھنہ اپنی زندگی کے آخری لمحات تک اسی بنگلے میں اکیلے رہے اور 2011 میں تنہائی کی حالت میں دنیا سے رخصت ہوئے۔
-
انفوٹینمنٹ 7 گھنٹے پہلے
امن کے سفیر، عتیقہ اوڈھو کو رابعہ اور مشی خان کا کرارا جواب
-
انفوٹینمنٹ 7 گھنٹے پہلے
جنگوں سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہم محبت کے سفیر ہیں، عتیقہ اوڈھو
-
انفوٹینمنٹ 8 گھنٹے پہلے
ہما قریشی نے عمر رسیدہ کردار ادا کرنے کی وجہ بتا دی
-
اسکینڈلز 8 گھنٹے پہلے
جب حنا نے برکھا کو آئینہ دکھایا