شعیب اختر اور نعمان نیاز پھر لڑ پڑے، ایک ارب روپے ہرجانے کا نوٹس
نعمان نیاز نے شعیب اختر پر ہتک عزت کا الزام عائد کیا ہے

سابق فاسٹ بالر شعیب اختر اور پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق مینجر اور اسپورٹس اینکر ڈاکٹر نعمان نیاز کے درمیان ایک بار پھر تنازع شدت اختیار کرگیا۔
ڈاکٹر نعمان نیاز نے شعیب اختر کو ایک ارب روپے ہرجانے کا لیگل نوٹس بھجوا دیا ہے، جس میں ان پر ہتک عزت کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
ڈاکٹر نعمان نیاز نے یہ قانونی نوٹس 25 مئی 2025 کو 'تماشا' پر چلنے والے کرکٹ شو 'دی ڈگ آؤٹ' کی قسط نمبر 31 کے دوران شعیب اختر کی جانب سے دیے گئے متنازع ریمارکس کے بعد بھجوایا ہے۔
ڈاکٹر نعمان نیاز نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' پر ایک بیان میں کہا کہ ’تین سال تک ٹیلی ویژن چینلز اور ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارمز پر یکطرفہ اور بدنیتی پر مبنی کردار کشی کی مہم جاری رہی، اس طرح کی کئی بے ضابطگیوں کی مثالیں موجود ہیں، ایسی ہی ایک مثال 25 مئی 2025 کو ’تماشا‘ پر نشر ہونے والے پروگرام ’ڈگ آؤٹ‘ کی قسط 31 میں سامنے آئی ہے جہاں شعیب اختر نے ایک بار پھر حقیقت کے برخلاف توہین آمیز ریمارکس دیے‘۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’آخرکار خاموشی کو مزید رضامندی نہیں سمجھا جا سکتا تھا۔ قانونی مشاورت کے بعد اب باضابطہ اور دوٹوک انداز میں ایک حد مقرر کر دی گئی ہے، شعیب اختر کو قانونی نوٹس بھیج دیا گیا ہے‘۔
شعیب اختر نے کیا کہا تھا؟
شو میں گفتگو کے دوران شعیب اختر نے پاکستان ٹیم کے کوچنگ کے نظام اور منیجمنٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’میرے ٹائم پر مجھے تو پتہ بھی نہیں ہوتا تھا کہ کوچ کون ہے؟ دوسرا ہمیں یہ نہیں پتہ ہوتا تھا کہ مینیجر کون ہے؟‘
انہوں نے مزید کہا تھا کہ ’ہمارے وقت ہمیں یہ پتہ ہوتا تھا کہ ہمارے بیگ کمرے میں پہنچے ہیں کہ نہیں، مینیجر البتہ اس لیے رکھا ہوتا تھا، یہ ڈاکٹر نعمان ہمارے بیگ اٹھاتا تھا، یہ اسی لیے رکھا ہوا تھا نا، ہمارے بیگ اٹھانے کے لیے رکھا ہوا تھا، یہ کمپیوٹر میں کچھ لکھتا رہتا تھا اور اس کا بنیادی کام ہمارے بیگ کمروں تک پہنچانا ہوتا تھا۔‘
قانونی نوٹس
ڈاکٹر نعمان نیاز کی قانونی ٹیم نے اس تبصرے کو غلط، توہین آمیز اور ان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کا حامل قرار دیا ہے۔
وکیل قاضی عمیر علی کی جانب سے 29 مئی کو بھیجے گئے قانونی نوٹس میں کہا گیا ہے کہ شعیب اختر کے بیانات سے ڈاکٹر نیاز کی امیج کو بار بار ٹھیس پہنچی اور جذباتی اور پیشہ ورانہ نقصان بھی پہنچا۔
نوٹس میں اسپورٹس جرنلزم میں ڈاکٹر نیاز کی طویل خدمات، پاکستان کرکٹ بورڈ میں ان کے اعلیٰ سطحی کردار اور ان کے تمغہ امتیاز ایوارڈ کی بھی نشاندہی کی گئی ہے۔
نوٹس میں خبردار کیا گیا کہ اگر شعیب نے اعلانیہ معافی نہیں مانگی یا اپنا بیان واپس نہیں لیا تو پاکستان کے ہتک عزت آرڈیننس 2002 کے تحت مزید قانونی کارروائی کی جا سکتی ہے۔
واضح رہے کہ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ شعیب اختر اور نعمان نیاز میں جھگڑا ہوا ہو، 2021ء میں دونوں کی آن ائیر بحث اس وقت موضوع بحث بن گئی تھی جب شعیب اختر 'پی ٹی وی اسپورٹس' کے ایک لائیو شو سے باہر چلے گئے تھے، دونوں کے درمیان صلح صفائی کے بعد معاملہ حل ہو گیا تھا لیکن تازہ واقعہ کے بعد یہ واضح ہے کہ دونوں کے درمیان کشیدگی اب بھی برقرار ہے۔
-
دلچسپ و خاص 33 منٹ پہلے
کرشمہ کپور کے سابق شوہر 53 سال کی عمر میں چل بسے
-
فلم / ٹی وی 43 منٹ پہلے
کاجول 'دل والے دلہنیا لے جائیں گے' کے سیکوئل پر بول پڑیں
-
وائرل اسٹوریز 1 گھنٹے پہلے
بیوی ہونے کے سوا عاطف کے معاملات سے کوئی لینا دینا نہیں، نادیہ حسین
-
بالی ووڈ 1 گھنٹے پہلے
عامر نے مہابھارت کے بعد ریٹائرمنٹ کی خبروں پر وضاحت دیدی