فلم / ٹی وی

سخت سیکیورٹی میں 'کیونکہ ساس بھی کبھی بہو تھی 2' کی شوٹنگ شروع

شوٹنگ کے دوران سمرتی ایرانی کو زیڈ پلس سیکیورٹی فراہم کی گئی ہے

Web Desk

سخت سیکیورٹی میں 'کیونکہ ساس بھی کبھی بہو تھی 2' کی شوٹنگ شروع

شوٹنگ کے دوران سمرتی ایرانی کو زیڈ پلس سیکیورٹی فراہم کی گئی ہے

(فائل فوٹو: سوشل میڈیا)
(فائل فوٹو: سوشل میڈیا)

بھارت کی مشہور ٹی وی اداکارہ اور سیاستدان سمرتی ایرانی، جنہیں’تُلسی‘ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے، ایک بار پھر ٹیلی ویژن اسکرین پر جلوہ گر ہونے کو تیار ہیں۔

مشہور زمانہ ڈرامہ 'کیونکہ ساس بھی کبھی بہو تھی' کی نئی قسطوں کے ساتھ سمرتی ایرانی کی واپسی سے ٹیلی ویژن ناظرین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔

سمرتی ایرانی کو 2000 میں شروع ہونے والے ڈرامہ 'کیونکہ ساس بھی کبھی بہو تھی' سے غیر معمولی شہرت ملی۔

ڈرامے میں ان کا کردار 'تُلسی ویرانی' ہر گھر کی پہچان بن گیا اور اس ڈرامے نے 9 سال تک ٹیلی ویژن ناظرین کے دلوں پر راج کیا۔

2008 میں ڈرامے کے اختتام پر ایک عہد کا خاتمہ ہوا، لیکن اب ایک دہائی سے زائد عرصے بعد شائقین کو 'کیونکہ ساس بھی کھی بہو تھی' کے سیزن 2 کی صورت میں نئی خوشخبری مل گئی ہے۔

سخت سیکیورٹی میں شوٹنگ کا آغاز

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سمرتی ایرانی ایک بار پھر اداکاری کی دنیا میں قدم رکھ رہی ہیں، انہوں نے اپنے مقبول ڈرامے کے سیزن 2 کی شوٹنگ کا آغاز کردیا ہے اور اس بار وہ غیرمعمولی سیکیورٹی پروٹوکول کے تحت شوٹنگ کا حصہ بنی ہیں۔

شوٹنگ کے دوران سمرتی ایرانی کو زیڈ پلس سیکیورٹی فراہم کی گئی ہے، جو عام طور پر وی آئی پی سیاستدانوں یا خطرے میں گھرے افراد کو دی جاتی ہے۔

ایک اندرونی ذرائع نے بتایا کہ 'سیٹ پر سمرتی میم، امر اپادھیائے سر اور ایکتا کپور میم کے علاوہ سب کے موبائل فون ٹیپ کیے جائیں گے اور کسی کو فون استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی، سمرتی میم کے لیے خاص سیکیورٹی ہدایات دی گئی ہیں اور سیٹ پر ہر کسی کو ان پر عمل کرنا لازمی ہوگا'۔

سمرتی ایرانی کا سیاسی سفر

یاد رہے کہ ٹی وی انڈسٹری کی کامیاب اداکارہ ہونے کے بعد سمرتی ایرانی نے 2003 میں سیاست کا رخ کیا تھا، جب وہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی رکن بنیں۔

وقت کے ساتھ انہوں نے بی جے پی مہاراشٹرا یوتھ ونگ کی نائب صدر، بی جے پی سینٹرل کمیٹی کی ایگزیکٹو ممبر، نیشنل سیکریٹری، بی جے پی مہیلا مورچہ کی صدر جیسے اہم عہدے سنبھالے۔

2011 میں وہ راجیہ سبھا کی رکن منتخب ہوئیں اور بعد میں وفاقی وزیر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔

تازہ ترین