فلم / ٹی وی

’یہ جوانی ہے دیوانی‘ سے ملنے والے 5 سبق کونسے؟

فلم نے اپنی ریلیز کے 12 سال مکمل کرلیے ہیں

Web Desk

’یہ جوانی ہے دیوانی‘ سے ملنے والے 5 سبق کونسے؟

فلم نے اپنی ریلیز کے 12 سال مکمل کرلیے ہیں

اسکرین گریب
اسکرین گریب

رنبیر کپور اور دیپیکا پڈوکون کی فلم’ یہ جوانی ہے دیوانی‘ کو ریلیز ہوئے بارہ سال گزر چکے ہیں مگر یہ فلم آج بھی شائقین کے دلوں میں بستی ہے۔

تو آخر کیا چیز اسے ایک جدید دور کی کلٹ فلم بناتی ہے؟

ایک لاجواب محبت بھری کہانی، دوستی کی جذباتی تصویر کشی، زندگی کے اسباق اور ایسا ساؤنڈ ٹریک جو دل کی گہرائیوں سے جُڑتا ہے، یہ سب اس فلم کے نمایاں ترین پہلو ہیں۔

آئیے جانتے ہیں کہ وہ کون سی پانچ وجوہات ہیں جو اس فلم کو آج بھی یادگار بناتی ہیں

رنبیر اور دیپیکا کی لازوال کیمسٹری

ایک ایسا نوجوان جو زندگی سے بھرپور اور خوابوں کا دیوانہ ہے اور اس کے ساتھ ایک سادہ دل لڑکی ہوتی ہے،بظاہر یہ ایک عام سی لو اسٹوری لگتی ہے لیکن حقیقت میں ایسا نہیں۔

ان کے بالکل مختلف مزاج ہونے کے باوجود آہستہ آہستہ ایک دوسرے سے محبت میں گرفتار ہونے کی کہانی ناظرین کے دلوں کو چھوجاتی ہے۔

یقیناً جب برف میں لپٹے ہوئے گانے کی دھن پر دونوں قریب آتے ہیں، ہر دل دھڑک اٹھتا ہےاور جب آدی کی شادی کے بعد کبیر نینا کو چھوڑ کر چلا جاتا ہے تو ناظرین کے دل بھی ٹوٹ جاتے ہیں۔

لازوال موسیقی

چاہے’ بدتمیز دل‘ اور’ بالم پچکاری‘ جیسے دھماکے دار گانے ہوں، یا’ کبیرہ‘ اور’ الٰہی‘ جیسے جذباتی نغمے ،اس فلم کے ہر گانے نے کہانی کے جذبات کو بہترین انداز میں بیان کیا۔

یہ نغمے صرف تفریح نہیں بلکہ دوستی، محبت اور خوابوں کی خوبصورت عکاسی کرتے ہیں،یہی وجہ ہے کہ یہ ساؤنڈ ٹریک آج بھی ہر موقع کے لیے موزوں اور دل کو بھاتا ہے۔

دوستی کی سچی تصویر

یہ فلم دوستی کے جذبے کو ایک مکمل خراج عقیدت پیش کرتی ہے،نینا اور عادی کی غیر متوقع دوستی جو ایک سفر کے دوران بنی، یا اوی اور بنی کی بچپن کی رفاقت ، ہر منظر اس بات کا سبق دیتا ہے کہ دوست زندگی کے سفر میں روشنی کی کرن ہوتے ہیں اور حقیقی خوشی انہی کے ساتھ گزرے لمحات میں پوشیدہ ہے۔

زندگی کے اسباق

بنی نے سکھایا کہ زندگی کو پوری شدت سے جینا چاہیے، جب کہ نینا نے یہ سبق دیا کہ کبھی کبھار رک کر اپنے پیاروں کے ساتھ وقت گزارنا بھی ضروری ہوتا ہے۔

سب سے جذباتی لمحہ وہ تھا جب بنی نے اپنے والد کی موت کا ذکر کیا جو اس کے غیر حاضر رہنے کے دوران ہوئی،یہ منظر ہمیں اپنے والدین کے ساتھ رشتہ مضبوط رکھنے اور ذاتی و پیشہ ورانہ زندگی میں توازن قائم رکھنے کا سبق دیتا ہے۔

اسی طرح فلم یہ بھی سکھاتی ہے کہ اگر آپ خود محبت تلاش نہ بھی کر پائیں، تو محبت آپ کو خود تلاش کر لیتی ہے۔

یادگار مکالمے

کیا آپ کو یاد ہے جب نینا (دیپیکا) نے بنی (رنبیر) سے کہا تھا کہ ’جتنا بھی ٹرائی کر لو، لائف میں کچھ نہ کچھ تو چھوٹے گا ہی۔ تو جہاں ہیں، وہیں کا مزہ لیتے ہیں‘۔

اس ایک جملے نے حال میں جینے کی اہمیت کو اجاگر کر دیا۔

اسی طرح بنی کے خوابوں کی بات بھی دل کو چھو گئی، جب اس نے کہا کہ ’میں اُڑنا چاہتا ہوں، دوڑنا چاہتا ہوں، گرنا بھی چاہتا ہوں،بس رکنا نہیں چاہتا‘۔

یہ جملہ ہر اس شخص کے دل کی آواز ہے جو اپنی منزل کے خواب لیے چل رہا ہے۔

تازہ ترین