بھارت نےاپنے لڑاکا طیارےگرائے جانے کی تصدیق کردی
بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان نے شکست کا اقرار کرلیا

بھارتی افواج کے اعلیٰ ترین عسکری عہدیدار نے حالیہ جنگی جھڑپوں میں اپنے کئی طیارے پاکستان کے ہاتھوں تباہ ہونے کا اعتراف کرلیا۔
معروف امریکی جریدے بلوم برگ کو دیے گئے ایک اہم انٹرویو میں بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان نے اس بات کی تصدیق کی کہ پاکستان کے ساتھ حالیہ محاذ آرائی میں بھارتی فضائیہ کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔
جب ان سے یہ سوال کیا گیا کہ کیا واقعی پاکستان نے چھ بھارتی لڑاکا طیارے مار گرائے ہیں، تو انہوں نے طیاروں کی درست تعداد بتانے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ اصل بات یہ نہیں کہ کتنے طیارے گرے، اصل سوال یہ ہے کہ وہ طیارے گرے کیوں؟
جنرل انیل چوہان نے مزید کہا کہ بھارتی افواج نے جھڑپوں کے دوران تکنیکی غلطیاں کیں، جن کا مکمل ادراک اب ہو چکا ہے۔
ان کے مطابق یہ غلطیاں بعد ازاں درست کر لی گئیں اور پھر بھارتی طیارے دور دراز اہداف کو نشانہ بنانے کے قابل ہوئے۔
ان کے اس اعتراف کو بھارتی فضائیہ کی کمزوری اور پاکستان کی دفاعی مہارت کا بالواسطہ اعتراف سمجھا جا رہا ہے۔
جنگ کا پس منظر:
یہ تمام جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب بھارت نے پہلگام میں ہونے والے ایک حملے کو جواز بنا کر پاکستان کے خلاف جارحانہ اقدامات شروع کیے۔
سب سے پہلے بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کا اعلان کیا، جسے بین الاقوامی سطح پر آبی جارحیت کے مترادف قرار دیا گیا۔
اس کے بعد 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب بھارت نے پاکستان اور آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں پر میزائل حملے کیے۔
تاہم پاک فوج نے نہ صرف ان حملوں کا مؤثر جواب دیا بلکہ دشمن کو بھاری نقصان بھی پہنچایا،صورتحال اس وقت مزید سنگین ہوئی جب 10 مئی کو بھارت نے ایک بار پھر جارحیت کرتے ہوئے نور خان ایئربیس اور رحیم یار خان ایئرپورٹ کو میزائلوں سے نشانہ بنایا۔
آپریشن ’بنیانِ مرصوص‘ پاکستانی جوابی کارروائی
پاکستانی مسلح افواج نے فوری اور بھرپور ردعمل دیتے ہوئے ایک منظم جوابی کارروائی کا آغاز کیا جسے آپریشن ’بنیانِ مرصوص‘ کا نام دیا گیا۔
اس آپریشن کے دوران پاک فضائیہ نے بھارت کے 3 رافیل طیاروں سمیت مجموعی طور پر 6 لڑاکا طیارے مار گرائے۔
اس کے ساتھ ساتھ آدم پور اور ادھم پور جیسے اہم بھارتی ہوائی اڈوں، ایوی ایشن تنصیبات اور گولہ بارود کے ذخائر کو بھی کامیابی سے نشانہ بنایا گیا۔
اس جوابی کارروائی کے بعد بھارت کو نہ صرف زمینی بلکہ فضائی محاذ پر بھی شدید پسپائی کا سامنا کرنا پڑا۔
جنگ کے بڑھتے ہوئے دائرہ کار کو دیکھتے ہوئے بھارت نے امریکا اور اپنے دیگر اتحادیوں سے جنگ بندی کی درخواست کی۔
جنگ بندی اور زمینی حقائق کا اعتراف
بین الاقوامی دباؤ اور اندرونی شکست کے احساس کے باعث آخرکار بھارت کو جنگ بندی پر آمادہ ہونا پڑا۔ دونوں ممالک نے سیز فائر پر اتفاق کیا لیکن یہ حقیقت اب عالمی سطح پر تسلیم کی جا رہی ہے کہ پاکستان نے اس معرکے میں نہ صرف اپنے دفاع کو کامیابی سے یقینی بنایا بلکہ دشمن کو ایسی زک دی کہ وہ دنیا سے ثالثی کی اپیل کرنے پر مجبور ہو گیا۔
یہ پہلا موقع ہے کہ بھارتی عسکری قیادت نے کسی بھی سطح پر اتنے واضح انداز میں اپنے جانی اور تکنیکی نقصان کا اعتراف کیا ہے۔
یہ نہ صرف پاکستانی عسکری قوت کا عملی ثبوت ہے بلکہ بھارت کے جنگی عزائم کی کمزوری بھی عیاں کرتا ہے۔
-
بالی ووڈ 10 منٹ پہلے
عامر نے مہابھارت کے بعد ریٹائرمنٹ کی خبروں پر وضاحت دیدی
-
انفوٹینمنٹ 24 منٹ پہلے
عاصم اور میرب کے ایک ساتھ آخری لمحات توجہ کا مرکز
-
انفوٹینمنٹ 55 منٹ پہلے
فلم ماں؛ کاجول کی اجے اور آر مادھون کے کیمیو پر لب کشائی
-
انفوٹینمنٹ 1 گھنٹے پہلے
میرب سے علیحدگی، ہانیہ ایک بار پھر عاصم کی لائف میں اِن؟