سوشل میڈیا

پیمرا سے ’من مست ملنگ‘ کے بولڈ مناظر پر نوٹس لینے کا مطالبہ

ڈرامے کی کہانی خاندانی دشمنی اور پرانی رنجشوں کے گرد گھومتی ہے۔

Web Desk

پیمرا سے ’من مست ملنگ‘ کے بولڈ مناظر پر نوٹس لینے کا مطالبہ

ڈرامے کی کہانی خاندانی دشمنی اور پرانی رنجشوں کے گرد گھومتی ہے۔

اسکرین گریب
اسکرین گریب

جیو ٹی وی کے مقبول ڈرامے من مست ملنگ نے جہاں لاکھوں ناظرین کے دل جیتے ہیں، وہیں حالیہ اقساط میں کچھ مناظر نے کئی لوگوں کو پریشان اور فکرمند کر دیا ہے۔

اس ڈرامے میں دانش تیمور اور سحر ہاشمی کی جوڑی کو آن اسکرین بے حد پسند کیا جا رہا ہے، اور یوٹیوب پر اس کی اقساط کروڑوں بار دیکھی جا چکی ہیں۔

 لیکن بعض حالیہ مناظر، خاص طور پر رومانوی اور بیڈروم سین، سوشل میڈیا پر بحث کا موضوع بن گئے ہیں۔ 

کئی ناظرین کا خیال ہے کہ یہ مناظر فیملی کے ساتھ دیکھنے کے لیے موزوں نہیں اور ان سے پاکستانی ڈراموں کا وقار متاثر ہو سکتا ہے۔

ڈرامے کی کہانی خاندانی دشمنی اور پرانی رنجشوں کے گرد گھومتی ہے، جس میں جذبات، محبت، نفرت اور معافی کے پہلو دکھائے گئے ہیں۔ 

لیکن جب اس طرح کے بولڈ مناظر بار بار دکھائے جائیں تو کچھ ناظرین کی بے چینی فطری ہے، ان کا سوال یہ ہے کہ کیا مقبولیت کی دوڑ میں ہم اپنے خاندانی اقدار اور حساسیت کو نظرانداز کر رہے ہیں؟

بہت سے سوشل میڈیا صارفین نے افسوس کا اظہار کیا کہ ڈراموں میں بڑھتی ہوئی جرأت مندانہ مناظر کی وجہ سے وہ انہیں اپنے والدین یا بچوں کے ساتھ نہیں دیکھ سکتے، کچھ نے یہاں تک لکھا کہ یہ ڈرامے اب اکیلے دیکھنے کے قابل رہ گئے ہیں۔

اس تمام صورتحال میں کئی ناظرین نے پیمرا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایسے مواد کا نوٹس لے جو ان کے خیال میں خاندانی روایات کے خلاف ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کہانی کو مؤثر اور سنجیدہ انداز میں بیان کیا جا سکتا ہے، بغیر کسی غیر ضروری بولڈ مناظر کے۔

من مست ملنگ جیسا ڈرامہ جب مقبول ہوتا ہے تو اس سے ایک بڑا اثر بھی جُڑا ہوتا ہے۔ اسکرین پر دکھائی جانے والی کہانی لاکھوں گھروں میں دیکھی جاتی ہے، اور یہی وجہ ہے کہ کہانی سناتے وقت ایک سماجی ذمے داری بھی نبھانا ضروری ہے۔

تازہ ترین