پاکستان

کراچی کی تاریخ میں پہلی بار 3 دن میں زلزلے کے 21 جھٹکے، شہری خوفزدہ

مسلسل جھٹکوں کے سبب عوام میں شدید خوف و ہراس پایا جارہا ہے

Web Desk

کراچی کی تاریخ میں پہلی بار 3 دن میں زلزلے کے 21 جھٹکے، شہری خوفزدہ

مسلسل جھٹکوں کے سبب عوام میں شدید خوف و ہراس پایا جارہا ہے

(فائل فوٹو: سوشل میڈیا)
(فائل فوٹو: سوشل میڈیا)

کراچی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ 3 دن سے مسلسل زلزلے کے جھٹکے رپورٹ ہونے کا سلسلہ جاری ہے جس کے سبب عوام میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔

زلزلہ پیما مرکز کا کہنا ہے کہ کراچی میں زلزلے کا 21واں جھٹکا آج منگل کی صبح 11 بج کر 51 منٹ پر ریکارڈ ہوا۔

زلزلے کی شدت 2.0، گہرائی 10کلو میٹر تھی جبکہ زلزلے کا مرکز ملیر کے مشرق میں 23 کلو میٹر کے فاصلے پر تھا۔

'ارلی سونامی وارننگ سیل' کا کہنا ہے کہ کراچی کی تاریخ میں اس تعداد میں زلزلے آنے کی کوئی مثال نہیں ملتی، یہ غیر معمولی ہے۔

مسلسل جھٹکوں کے سبب عوام میں شدید خوف ہراس پایا جارہا ہے اور شہری رات سڑکوں پر گزارنے پر مجبور ہوگئے۔

اتوار سے اب تک زلزلے کے یہ جھٹکے لانڈھی، ملیر ، قائد آباد، سعودآباد، کھوکھراپار، پورٹ قاسم، اسٹیل ٹاؤن، بھینس کالونی، گلستان جوہر اور گلشن اقبال تک محسوس کیے گئے۔

زیادہ تر جھٹکوں کا مرکز قائد آباد کے قریب تھا جبکہ کچھ کا مرکز ملیر کے قریب رہا، زلزلوں کی شدت 2.1 سے 3.6 تک رہی ہے۔

'مزید ایک ہفتے تک معمولی شدت کے زلزلے آسکتے ہیں'

چیف میٹرولوجسٹ امیر حیدر نے کہا ہےکہ شہر میں زلزلے کے جھٹکے لانڈھی فالٹ لائن متحرک ہونے سے آرہے ہیں اور یہ فالٹ لائن اب معمول پر آنے کے عمل سے گزر رہی ہے۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیف میٹرولوجسٹ نے بتایا کہ کراچی میں اتوار کی شام سے اب تک زلزلے کے 21 جھٹکے محسوس کیے گئے، یہ زلزلے کے جھٹکے لانڈھی فالٹ لائن متحرک ہونے سے آرہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ یہ فالٹ لائن اب معمول پر آنے کے عمل سے گزر رہی ہے، مزید ایک ہفتے تک معمولی شدت کے زلزلے آسکتے ہیں، فالٹ لائن سے آہستہ آہستہ توانائی نکل رہی ہے جبکہ توانائی کا آہستہ اخراج بڑے زلزلہ کے جھٹکوں کے خطرہ سے بچاتا ہے۔

چیف میٹرولوجسٹ کے مطابق کئی دہائیوں بعد یہ فالٹ لائن متحرک ہوئی ہے، زلزلےکم گہرائی پر آنے کی وجہ سے زیادہ محسوس کیے جارہے ہیں، فالٹ لائن پرموجود عمارتوں میں6 شدت کا زلزلہ برداشت کرنےکی صلاحیت ہونی چاہیے،کراچی کی فالٹ لائنز کی تاریخی طور نشاندہی موجود ہے، اگر گھروں میں دڑاریں پڑ رہی ہیں تو یہ انفرااسٹرکچر کا مسئلہ ہے۔

تازہ ترین