دروازے پر دستک نے دیا مرزا کو کیا کرنے پر مجبور کردیا؟
اداکارہ نے اپنے کریئر کے آغاز سے ایک خوفناک قصہ سنادیا۔

بطور آؤٹ سائیڈر بالی وڈ میں انٹری کرکے اپنے فن کا لوہا منوانے والی دیا مرزا نے اپنے ساتھ پیش آئے خوفناک واقعہ کا ذکر کرکے فینز کے رونگٹے کھڑے کردیے۔
فلم نگری میں کئی لوگ ایسے بھی ہیں جنہیں کریئر کے ابتدا میں کئی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا لیکن آج اپنی محنت اور صلاحیتوں کے سبب انڈسٹری پر راج کررہے ہیں، دیا مرزا کا تعلق بھی انہیں فنکاروں میں سے ہے۔
حالیہ انٹرویو میں اداکارہ نے فلم نگری میں اپنے سفر اور ابتدائی دنوں کی مشکلات پر کھل کر بات کی۔
اداکارہ نے بتایا کہ انہوں نے اپنے فلمی کرئیر کا آغاز ایک تامل فلم میں بیک گراؤنڈ ڈانسر کے طور پر کیا تھا لیکن ان کا یہ سفر اتنا آسان نہیں رہا جتنا کہ دیگر فنکاروں کا تھا۔
اس زمانے میں انہوں نے اپنے ساتھ پیش آئے ایک خوفناک اور ناقابل فراموش واقعہ کا بھی ذکر کیا اور بتایا کہ ’شروعات میں مجھے عجیب و غریب اور خوفناک حالات کا سامنا کرنا پڑا تھا ، یہاں تک کہ کئی بار ایسے مواقع آئے جب مجھے رات کے وقت دروازے پر غیر ضروری دستک سنائی دیں اور مارے خوف کے میں اپنی ہی ہیئرڈریسر کے ساتھ کمرہ شیئر کرنے پر مجبور ہوگئی'۔
علاوہ ازیں انڈسٹری میں نیپوٹیزم پر بات کرتے ہوئے دیا مرزا نے یہ بھی بتایا کہ ایک آؤٹ سائیڈر کے لیے فلمی دنیا میں جگہ بنانا نہایت مشکل ہوتا ہے مجھے بھی کئی فلموں سے ہاتھ دھونے پڑے کیونکہ وہ مواقع ایسے لوگوں کو دے دیے گئے جنہیں انڈسٹری کا بیکنگ حاصل تھا۔’
اداکارہ نے اپنی مشکلات کو کچھ اسطرح بیان کیا کہ ’مجھے لگتا ہے اس پر مجھے ایک دن کتاب لکھنی پڑے گی، اس سوال کی بہت سی پرتیں ہیں لیکن اگر سادہ الفاظ میں کہوں تو یہ سفر بہت مشکل اور خوفناک تھا’۔
وہ بتاتی ہیں کہ فلم انڈسٹری کی بہت سی خواتین اداکاراؤں کے ساتھ ہمیشہ کوئی نہ کوئی والد یا والدہ موجود ہوتے تھے جو ان کے کریئر میں سرگرم کردار ادا کرتے تھے لیکن میرے ساتھ ایسا کوئی نہیں تھا، بس میری ٹیم، میری ہیئرڈریسر، میک اپ آرٹسٹ، اور اسپاٹ بوائے ہی میری حفاظت کا ذریعہ تھے، اسی لیے میں نے برسوں تک انہیں نہیں بدلا۔
اپنی ٹیم کے بارے میں بات کرتے ہوئے اسی انٹرویو میں دیا مرزا نے بتایا کہ ‘پراسادنّا میرے اسپاٹ بوائے تھے اور جب تک میں نے کام کیا وہ میرے ساتھ رہے، یہاں تک کہ کووڈ کے دوران ان کا انتقال ہو گیا اور میری ہیئرڈریسر میری پہلی فلم سے لے کر 16-17 سال تک میرے ساتھ رہی، یہ سب ایک سیفٹی نیٹ کی طرح تھا، جو میرے لیے بہت ضروری تھا'۔
انٹرویو کے دوران جب ان سے پوچھا گیا کہ آج کل خواتین کرداروں کو خواتین مصنفین زیادہ بہتر طریقے سے لکھتی ہیں، بہ نسبت اُن مرد مصنفین کے جو برسوں پہلے یہ کردار تخلیق کرتے تھے۔
تو جواب دیتے ہوئے اداکارہ نے بتایا کہ،’میں نے اپنی پرانی فلموں میں بہت سی ایسی چیزیں کی ہیں، چاہے وہ مناظر ہوں یا کردار، جو اب جا کر سمجھ آتا ہے کہ وہ کتنے پسماندہ سوچ پر مبنی تھے یا مجھے کس طرح objectify کیا گیا، یا کردار کی پیشکش میں کس قدر پدرشاہی سوچ تھی، یہ سب کچھ تب سمجھ آتا ہے جب آپ آگاہی حاصل کرتے ہیں، اور پھر آپ مستقبل میں بہتر فیصلے کر سکتے ہیں۔
خیال رہے کہ دیا مرزا کی عمر ساڑھے چار سال تھی جب ان کی والدہ دیپا اور والد فرینک ہینڈرچ کی طلاق ہوگئی تھی۔ جب وہ چھ سال کی تھیں تو ان کی ماں نے احمد مرزا سے دوسری شادی کرلی تھی۔
سال 2014 میں دیا نے اپنے دیرینہ بزنس پارٹنر ساحل سنگھا سے شادی کی جو چل نہ سکی اور 5 سال بعد وہ 2019 میں الگ ہو گئے۔
بعدازاں فروری 2021 میں انہوں نے ویبھو سے دوسری شادی کی اور اسی سال مئی میں ان کے ہاں پہلے بیٹے اویان آزاد ریکھی کی قبل از وقت پیدائش ہوئی جو 2 ماہ انتہائی نگہداشت میں داخل رہا۔
دیا سے شادی سے قبل سمیرا ویبھو ریکھی کی پہلی شادی سے ان کی ایک بیٹی سمیرا ہے۔
دیا مرزا کو آخری بار دی قندھار ہائی جیک آئی سی 814 میں دیکھا گیا تھا اور وہ جلد ہاؤس فل 5 میں نظر آئیں گی۔
-
فلم / ٹی وی 12 منٹ پہلے
کاجول 'دل والے دلہنیا لے جائیں گے' کے سیکوئل پر بول پڑیں
-
وائرل اسٹوریز 34 منٹ پہلے
بیوی ہونے کے سوا عاطف کے معاملات سے کوئی لینا دینا نہیں، نادیہ حسین
-
بالی ووڈ 50 منٹ پہلے
عامر نے مہابھارت کے بعد ریٹائرمنٹ کی خبروں پر وضاحت دیدی
-
انفوٹینمنٹ 1 گھنٹے پہلے
عاصم اور میرب کے ایک ساتھ آخری لمحات توجہ کا مرکز