عالمی منظر

98 سالہ مصری شخص کا فریضہ حج کا خواب پورا ہوگیا

احمد تمیم اس وقت فریضہ حج ادا کرنے والے معمر ترین حاجی ہیں

Web Desk

98 سالہ مصری شخص کا فریضہ حج کا خواب پورا ہوگیا

احمد تمیم اس وقت فریضہ حج ادا کرنے والے معمر ترین حاجی ہیں

اسکرین گریب
اسکرین گریب 

مصر کے جنوبی علاقے سوہاج گورنری سے تعلق رکھنے والے 98 سالہ احمد تمیم کی فریضہ حج ادا کرنے کی خواہش پوری ہونے جارہی ہے۔

احمد تمیم نے اپنی زندگی کے کئی دہائیوں میں معاشی اور جسمانی مشکلات دیکھیں لیکن ان کے دل میں خانہ کعبہ کی زیارت اور حج کی ادائیگی کی خواہش کبھی مدہم نہ ہوسکی۔

حج کا فریضہ ان مسلمانوں پر فرض ہے جو مالی و جسمانی طور پر اس کی استطاعت رکھتے ہوں اور تمیم صاحب نے ہمیشہ یہ دعا کی کہ اللہ تعالیٰ انہیں ایک دن یہ موقع عطا فرمائے۔

احمد تمیم ایک مذہبی و اخلاقی طور پر محترم شخصیت کے طور پر جانے جاتے ہیں،سادہ زندگی، شرافت، اور دینی لگاؤ ان کے اوصاف میں شامل ہیں، ہر سال جب حج کا موسم آتا وہ خاموشی سے یہ خواہش ظاہر کرتے کہ کاش وہ بھی اس مقدس سفر کا حصہ بن سکیں۔

ان کے بیٹے محمد نے عرب نیوز کو بتایا کہ حج کے لیے والد کی درخواست دینا محض ایک اتفاقی فون کال کا نتیجہ تھا۔

انہوں نے بتایا کہ ایک دن میرے دوست نے فون کیا اور کہا کہ حج لاٹری کھلی ہے اور آج آخری دن ہے، اس وقت ہمارے پاس وقت کم تھا مگر میں نے فوراً والد کے لیے درخواست دے دی۔

اللہ کا کرم ہوا کہ اُن کی عمر کی وجہ سے اُن کا نام ریزرو لسٹ میں شامل کر لیا گیا،جب احمد تمیم کو یہ خوشخبری دی گئی تو ان کی آنکھوں میں آنسو اور چہرے پر خوشی کے آثار نمایاں ہو گئے۔

وہ بار بار پوچھتے کیا واقعی میرا نام آ گیا ہے؟یہ ان کے لیے ایک ناقابل یقین لمحہ تھا۔

18 مئی کو احمد تمیم اپنے بیٹے محمد کے ہمراہ مدینہ منورہ پہنچے، جہاں سے ان کا روحانی سفر شروع ہوا۔

وہ ان 13,062 مصری عازمین میں شامل ہیں جنہیں سال 2025 کی قرعہ اندازی کے ذریعے منتخب کیا گیا۔

ان کے بیٹے کے مطابق اگرچہ ان کے والد کی سماعت کمزور ہے اور چلنے میں دقت ہوتی ہے مگر وہ تمام مناسکِ حج بغیر کسی مدد کے ادا کرنے پر اصرار کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ والد صاحب کہتے ہیں کہ یہ موقع مجھے اللہ نے دیا ہے، میں اس کو مکمل طور پر خود محسوس کرنا چاہتا ہوں، یہ میری زندگی کا سب سے اہم لمحہ ہے۔

محمد بتاتے ہیں کہ سوہاج میں ہر شخص اس سفر پر ان کے والد کے لیے خوش ہے، وہ نہ صرف معمر ترین حاجی ہیں بلکہ مقامی طور پر انہیں ایک روحانی پیشوا کے طور پر بھی عزت دی جاتی ہے،لوگوں کی خواہش ہے کہ ان کا حج مقبول ہو اور وہ خیریت سے واپس آئیں۔

تازہ ترین