انفوٹینمنٹ

سائرہ بانو نے قربانی کا اصل مفہوم سمجھا دیا

سابقہ اداکارہ کی عید اسپیشل پوسٹ وائرل

Web Desk

سائرہ بانو نے قربانی کا اصل مفہوم سمجھا دیا

سابقہ اداکارہ کی عید اسپیشل پوسٹ وائرل

سابقہ اداکارہ کی عید اسپیشل پوسٹ وائرل
سابقہ اداکارہ کی عید اسپیشل پوسٹ وائرل

بالی وڈ کی لیجنڈری سابقہ اداکارہ اور مرحوم یوسف خان عرف دلیپ کمار کی بیوہ سائرہ بانو کو عید الاضحیٰ کے خاص دن پر امت مسلمہ کو قربانی کا اصل مفہوم سمجھا دیا۔

سائرہ بانو 1960 اور 1970 کی دہائی کی مقبول ترین اداکاراؤں میں سے ایک تھیں۔ 23 سال پر محیط اپنے کرئیر میں سائرہ کئی کامیاب بالی ووڈ فلموں کا حصہ بنیں، جن میں 'بلف ماسٹر'، 'آئی ملن کی بیلا'، 'جھک گیا آسمان'، 'پڑوسن'، 'وکٹوریہ نمبر 203'، 'ہیرا پھیری' اور 'بیراگ' شامل ہیں۔

ریٹائرمنٹ سے قبل ان کی آخری فلم فیصلہ تھی، اداکار ہ نے 1966 میں دلیپ کمار سے شادی کی اور 2021 میں ان کے انتقال تک گہری عقیدت کے بندھن میں شریک رہیں۔

اور یہی محبت سائرہ بانو کی سوشل میڈیا پوسٹس میں بھی دکھائی دیتی ہیں، کوئی بھی اہم موقع ہو سائرہ بانو طویل نوٹ میں دلیپ کمار سے بے لوث محبت کا ذکر کرتی دکھائی دیتی ہیں۔

آج عید الاضحیٰ کے موقع پر بھی سائرہ بانو نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر پوسٹ شیئر کی جس میں انہوں نے ماضی کی حسین یادوں سے بھری ویڈیو کے ذریعے اپنا حال دل سنایا اور ساتھ ہی قربانی کا مطلب واضح کردیا۔

کلپ میں سائرہ بانو اور دلیپ کمار کی جھلکیاں شامل ہیں جب وہ اپنے گھر بالی وڈ اسٹارز کو مدعو کرتے ہیں اور ان سے گلے ملتے اور بات چیت کرتے نظر آتے ہیں۔

ویڈیو شیئر کرتے ہوئے سائرہ بانو نے کیپشن میں لکھا کہ،‘جب ذوالحجہ کے بابرکت دن ایک بار پھر ہم پر سایہ فگن ہوتے ہیں، تو دل میں بے شمار یادیں اور سوچیں جاگ اٹھتی ہیں ، یہ وقت ایک سچے بندے کے لیے محض عبادات کا نہیں بلکہ روح کی گہرائیوں تک اُترنے اور اپنے رب سے تعلق کو پھر سے تازہ کرنے کا موقع ہوتا ہے۔‘

سائرہ بانو نے مزید لکھا کہ،‘عید الاضحی، قربانی کا تہوار، صرف ایک رسم نہیں، بلکہ ایمان، عاجزی اور اس سچائی کا گہرا پیغام ہے کہ ہمیں  انسانوں کو  شفقت اور محبت کا انتخاب کرنا ہے خاص طور پر جب وہ مشکل ہو۔’

سائرہ بانو لکھتی ہیں کہ،‘پہلے وقتوں میں ہمارے گھروں کا رنگ ڈھنگ ہی کچھ اور تھا۔ فضا میں پکوانوں کی خوشبو بسی ہوتی، دیواروں سے اذان اور تکبیر کی آوازیں آتی تھیں، اور ہر کونے میں دوستوں اور رشتہ داروں کی ہنسی گونجتی تھی۔لیکن آج کی دنیا میں، جہاں مادی خواہشات روحانی تسکین پر غالب آ چکی ہیں، حضرت ابراہیم علیہ السلام اور ان کے بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام کی قربانی ہمیں پھر یاد دلاتی ہے کہ اصل عبادت دل کی سچائی اور کامل اطاعت میں ہے۔’

سابقہ اداکارہ نے قربانی کا مطلب واضح کرتے ہوئے لکھا کہ،‘ قربانی کا اصل مفہوم عمل میں نہیں بلکہ نیت میں ہے  اُس اخلاص میں جو انسان کو مکمل طور پر اللہ کی رضا کے حوالے کر دیتا ہے۔آئیے اس موقع پر ہم سب اپنا محاسبہ کریں اور یہ تلاش کریں کہ ہمارا "اسماعیل" کیا ہے ہمارا غرور؟ ہماری خواہشات؟ ہمارے تعلقات؟  اور ہم انہیں ایک اعلیٰ مقصد کے لیے قربان کرنے کا حوصلہ پیدا کریں۔’

انہوں نے دعائیہ الفاظ استعمال کرتے ہوئے مزید لکھا کہ،‘اللہ کرے کہ یہ عید ہمارے دلوں میں ہمدردی پیدا کرے، ہمیں دوسروں کی خدمت اور ضرورت مندوں کے لیے آسانی کا وسیلہ بنائے، اور اُخوت و بھائی چارے کے رشتوں کو مزید مضبوط کرے۔اللہ آپ کی قربانیاں قبول فرمائے، دعائیں سن لے اور آپ کے دلوں کو سکون، خوشی اور روشنی سے بھر دے۔