کیا ہالی وڈ واک آف فیم میں شامل ہونے کیلئے رقم ادا کی جاتی ہے؟
یہاں اسٹار نصب کروانے کے لیے طریقہ کار اور اہلیت کے بارے میں جانیے۔
اداکارہ دیپیکا پڈوکون نے اپنے کریئر میں ایک اور اہم سنگ میل کا اضافہ کیا ہے اور وہ دوسری ہندوستانی آرٹسٹ بن گئی ہیں جنہیں ہالی وڈ واک آف فیم پر اسٹار سے نوازا گیا۔
ہالی ووڈ واک آف فیم کی تقریبات خاصی اہمیت کی حامل ہیں، جن میں فلم، ٹیلی ویژن، موسیقی اور دیگر شعبوں کے کچھ بڑے ناموں کا جشن منایا جاتا ہے۔
دیپیکا سے قبل ہالی وڈ میں جلوہ گر ہونے والے بھارتی اداکار سابو دستگیر نے یہ اعزاز اپنے نام کیا تھا، لیکن کسی بھی فنکار کو یہ باوقار پہچان کیسے ملتی ہے؟
یہ اعزاز پانے کے پیچھے ایک طویل اور تفصیلی عمل ہے جس میں نامزدگی، سے لے کر فیس، اور اہلیت کے سخت معیارات شامل ہیں۔
دی واک آف فیم کے مطابق وہ چھ کیٹیگریز میں نمایاں افراد کو یہ اعزاز دیتے ہیں، جن میں موشن پکچرز، ٹیلی ویژن، ریکارڈنگ، ریڈیو، لائیو پرفارمنس اور اسپورٹس انٹرٹینمنٹ شامل ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ کوئی بھی اس اسٹار کے لیے کسی سلیبریٹی کو نامزد کر سکتا ہے لیکن نامزد فرد کو اپنے نام پر غور کیے جانے کے لیے خود رسمی رضامندی دینی ضروری ہوتی۔
کوالیفائی کرنے کے لیے ضروری ہے کہ نامزد شخص نے انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں کم از کم پانچ سال تک بھرپور طریقے سے کام کیا ہو اور طویل عرصے تک انڈسٹری کا حصہ رہا ہو۔
ان سے یہ بھی توقع کی جاتی ہے کہ وہ ایوارڈز یا نامزدگی حاصل کر چکے ہوں گے اور فلاحی کاموں میں حصہ لیتے رہتے ہوں۔
کیا اسٹار کی کوئی قیمت ہے؟
جی ہاں ہالی وڈ واک آف فیم کا یہ ستارہ وصول کرنا ایک بھاری قیمت کے ساتھ آتا ہے۔
اس کی درخواست جمع کروانے کی فیس $250 (تقریباً 71 ہزار پاکستانی روپے) درخواست کی فیس کے علاوہ، انتخاب ہوجانے پر $75,000 (تقریباً 2 کروڑ 13 لاکھ روپے) اسپانسرشپ فیس درکار ہوتی ہے۔
یہ فیس واک آف فیم پر ستارے کی تخلیق، تنصیب اور جاری دیکھ بھال کا احاطہ کرتی ہے۔
میوزیکل گروپس کے لیے دی گئی ایپلی کیشن کے قابل غور ہونے کے لیے گروپ سے جڑے ماضی کے اور موجودہ تمام ممبران کا فہرست میں شامل ہونا ضروری ہے۔
انتخاب کیسے کیا جاتا ہے؟
ہر سال سیکڑوں کاغذات نامزدگی جمع کرائے جاتے ہیں۔ ایک ڈیڈیکیٹڈ سلیکشن کمیٹی ان کا جائزہ لیتی ہے اور لوگوں کو منتخب کرتی ہے، کمیٹی چھ واک آف فیم اعزازات پانے والوں (فی زمرہ ایک) اور ایک چیئرپرسن (واک آف فیمر) پر مشتمل ہے۔
ایک بار جب کسی مشہور شخصیت کا انتخاب کیا جاتا ہے، تو انہیں اپنی تقریب کے شیڈول کے لیے دو سال کا وقت دیا جاتا ہے، دوسری صورت میں، ان کی نامزدگی کی مدت ختم ہو جاتی ہے۔
کیا سلیبریٹیز اپنے اسٹار کے مقام کا فیصلہ کر سکتے ہیں؟
مقبول تاثر کے برعکس سلیبریٹیز کو اپنے ستارے کی جگہ کا انتخاب نہیں کرنا پڑتا، جگہ کا تعین کمیٹی کے ذریعے کیا جاتا ہے اور ایک بار انسٹال ہونے کے بعد ستارہ مستقل طور پر اس جگہ پر رہتا ہے۔
اگرچہ مشہور شخصیات مقام کا انتخاب نہیں کرسکتیں لیکن وہ اس بات کا انتخاب کر سکتے ہیں کہ نقاب کشائی کی تقریب کے دوران ان کی طرف سے کون بات کرے گا، اس بارے میں کوئی باقاعدہ اصول نہیں ہے البتہ بہت سے سلیبریٹیز قریبی دوستوں یا انڈسٹری کے ساتھیوں کا انتخاب کرتے ہیں۔
کیا سلیبریٹیز کو ایک سے زیادہ ستارے مل سکتے ہیں؟
جی ہاں غیر معمولی طور پر کچھ سلیبریٹیز کو ایک سے زیادہ ستارے ملتے ہیں، امریکی اداکار اور موسیقار جین آٹری اس وقت تمام پانچ اہل زمروں میں ستاروں کے ساتھ ریکارڈ رکھتے ہیں۔
مشہور تاریخی لینڈ مارک 1960 میں قائم کیا گیا تھا اور اس کے بعد سے سلیبریٹیز کی کامیابیوں کا جشن مناتے ہوئے ہالی وڈ بولیورڈ اور وائن سٹریٹ کی اس راہ گزر پر 2,000 سے زیادہ ستارے شامل ہو چکے ہیں۔
اس واک آف فیم میں امریکی باکسر محمد علی کے نام کا واحد ستارہ ہے جو زمین پر نہیں بلکہ دیوار پر آویزاں ہے کیوں کہ انہوں نے پیغمبر اسلام کا نام ہونے کے سبب اسے زمین پر نصب کرنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا تھا۔





