ٹیکنالوجی

ٹیکنالوجی نے کیسے انسانوں کی زندگی تباہ کی؟

Web Desk

ٹیکنالوجی نے کیسے انسانوں کی زندگی تباہ کی؟

ٹیکنالوجی نے کیسے انسانوں کی زندگی تباہ کی؟

ٹیکنالوجی سے ہم انسان سمجھتے ہیں کہ زندگی آسان ہو گئی ہے ، گھنٹوں کا کام منٹوں میں ہو جاتا ہے لیکن یہ حقیقت ہے کہ آسانی کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کے انسانوں کی ذہنی و جسمانی صحت بھی ٹیکنالوجی نے ہی برے اثرات مرتب کیے ہیں۔

انسانوں کی صحت پر ٹیکنالوجی کی وجہ سے  مرتب ہونے والے 5 برے اثرات مندرجہ زیل ہیں۔

تنہائی:

اگرچہ جدید سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کو دیکھیں تو اس سے فاصلے تو سمٹ گئے ہیں اور باہمی روابط بھی بہتر ہو گئے ہیں تاہم حقیقت اس کے برعکس ہے۔

اس حوالے سے 19 سے 32 برس کے افراد پر ایک ریسرچ کی گئی جس میں یہ ثابت ہوا کہ جو افراد سماجی رابطے کی ویب سائٹ سے مسلسل جڑے رہتے ہیں وہ ان کے مقابلے میں جو اس کا کثرت سے استعمال نہیں کرتے، تنہائی کا شکار ہو جاتے ہیں۔

مسلسل سوشل میڈیا سے منسلک رہنے والے 73 فیصد افراد نے تصدیق کی کہ وہ عملی طور پر سماجی زندگی میں تنہائی کا شکار ہیں۔

سائبر کونڈریا ’الیکٹرانک ہائپوکونڈریا‘:

سائبر کونڈریا سے مراد حد سے زیادہ پریشانی جو کسی بھی شخص کو اس کی صحت کے بارے میں پریشانی میں مبتلا کر سکتی ہے وہ یہ کہ آن لائن اپنے طبی مسائل کے بارے میں دریافت کرنے سے صحت کے حوالے سے بے چینی میں اضافے کا سبب بنتی ہے۔ اور  اس سے بھی ڈپریشن میں مبتلا ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔

انٹرنیٹ کے استعمال کی عادت:

بعض افراد اس قدر انٹرنیٹ کے استعمال کے عادی ہو جاتے ہیں کہ وہ ایک طرح سے اس کے اسیر ہو کر رہ جاتے ہیں جس سے ان کے سماجی راوبط ہی نہیں بلکہ کام بھی متاثر ہوتا ہے۔

احساس کمتری اور خود اعتمادی کا فقدان:

اس حوالے سے کی گئی ایک تحقیق، جو ’جے اے ایم اے‘ میگزین میں شائع ہوئی تھی، اس میں کہا گیا ہے کہ وہ نوجوان جو یومیہ 3 گھنٹے سے زیادہ وقت سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر گزارتے ہیں ان میں خود اعتمادی کی کمی اور احساس محرومی میں اضافہ ہو جاتا ہے۔

ڈیجیٹل ڈیمنشیا:

کچھ لوگ ٹیکنالوجی کی کثرت استعمال سے ڈیجیٹل ڈیمنشیا کا شکار ہو سکتے ہیں۔ اس طرح انہیں معلومات پر توجہ مرکوز کرنے یا یاد رکھنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ 

تازہ ترین