ٹیکنالوجی

سوشل میڈیا کا استعمال انسان کو بیمار بناتا ہے مگر کیسے؟

سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے سے لوگوں کو نیند آنے میں تین گھنٹے تک کی تاخیر ہوسکتی ہے۔

Web Desk

سوشل میڈیا کا استعمال انسان کو بیمار بناتا ہے مگر کیسے؟

سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے سے لوگوں کو نیند آنے میں تین گھنٹے تک کی تاخیر ہوسکتی ہے۔

سوشل میڈیا کا رات میں استعمال، فوٹو بشکریہ گوگل
سوشل میڈیا کا رات میں استعمال، فوٹو بشکریہ گوگل

ماہرین کا کہنا ہے کہ کسی بھی شخص کو رات کو سونے سے پہلے سوشل میڈیا کا استعمال نہیں کرنا چاہیے، جس کی وجوہات بھی بیان کردی گئیں۔

ڈیوک یونیورسٹی میں ایک سال قبل کی جانے والی تحقیق کے مطابق سونے سے قبل سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے سے لوگوں کو نیند آنے میں تین گھنٹے تک کی تاخیر ہوسکتی ہے جس کے نتیجے میں صحت سے متعلق مزید پیچیدگیوں میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

محققین کو 50 ہزار افراد پر کی جانے والی تحقیق سے معلوم ہوا کہ وہ لوگ جو اپنے سونے کے اوقات میں ایک گھنٹے کے اندر سوشل میڈیا پر کچھ پوسٹ کرتے ہیں انہیں نیند آنے میں عام معمول سے ہٹ کر دو گنا وقت لگتا ہے جو تشویشناک ہے۔

سائنسی تحقیق میں مشاہدہ کیا گیا کہ جو افراد سونے سے قبل متعدد بار پوسٹ شیئر کرتے ہیں اُن کو ایک بار پوسٹ کرنے والوں کی نسبت تاخیر سے نیند آتی ہے، شاید ایسے افراد کو فکر لگی رہتی ہے کہ پوسٹ پر کتنے لائیکس اور کمنٹس آئے؟

اس حوالے سے ماہرین کا ماننا ہے کہ پوسٹ پر لائیک اور کمنٹس کا خیال ایڈرینالائن نامی ہارمون کی مقدار میں اضافہ کرتا ہے، یہ ہارمون نیند کے آنے میں رکاوٹ ڈالتے ہیں، فون سے نکلنے والی نیلی روشنی کو بھی ہماری نیند کو خراب کرنے کی وجہ سمجھا گیا ہے۔

تمام تر تحقیق کے سربراہ ڈاکٹر ولیم میئرسن کے مطابق نیند کے اڑ جانے کی اسکرین لائٹ کے سرکاڈین رِدھم میں خلل سے لے کر پوسٹ پر آئے کمنٹس اور لائیک سمیت کئی وجوہات ہوسکتی ہیں۔ مزید یہ کہ تحقیق کی تفصیلات سلیپ میڈیسن نامی جریدے میں شائع ہوئی ہیں۔

دورانِ تحقیق ماہرین نے 51 ہزار ایسے افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا جو ریڈ اِٹ استعمال کرتے تھے اور ریڈ اِٹ کی 2005 سے 2021 کے مابین صارفین کی جانب سے کی جانے والی 23 کروڑ 60 لاکھ پوسٹس کا مطالعہ بھی کیا گیا۔ تحقیق کے نتائج 1سال قبل شائع ہوئے تھے۔

تازہ ترین