پاکستان

ریپ کی شکار کم سن طالبہ حاملہ، اسکول ٹیچر گرفتار

سانگھڑ پولیس نے مقدمہ درج کرلیا، لڑکی کا علاج جاری

Web Desk

ریپ کی شکار کم سن طالبہ حاملہ، اسکول ٹیچر گرفتار

سانگھڑ پولیس نے مقدمہ درج کرلیا، لڑکی کا علاج جاری

اگر ریپ کا الزام ثابت ہوا تو استاد کو نوکری سے نکال دیا جائے گا
اگر ریپ کا الزام ثابت ہوا تو استاد کو نوکری سے نکال دیا جائے گا

سندھ کے ضلع سانگھڑ کے جھول ٹاؤن کے قریب ایک گاؤں کے پرائمری اسکول میں زیر تعلیم طالبہ حاملہ ہوگئی، پولیس نے اسکول ٹیچر کو ریپ کے الزام میں گرفتار کرلیا۔

14 سالہ طالبہ اسکول کی پانچویں جماعت میں زیر تعلیم تھی، جس کے والدین نے پولیس کے پاس شکایت درج کرائی تھی کہ ان کی بیٹی ٹیچر کی زیادتی کے بعد حاملہ ہو گئی ہے۔

سانگھڑ کے ایس ایس پی اعزاز احمد شیخ نے بتایا کہ پولیس نے 14 سالہ متاثرہ لڑکی کا جھول کے ایک سرکاری اسپتال میں چیک اپ کرایا۔

انہوں نے کہا کہ ابتدائی میڈیکل رپورٹ کے مطابق متاثرہ لڑکی کے ساتھ ریپ ہونے کی تصدیق ہوگئی ہے۔

سانگھڑ ضلعی پولیس کے ترجمان نے ایک پریس ریلیز میں کہا کہ متاثرہ لڑکی اپنے گھر پر پولیس کی حفاظت میں محفوظ ہے اور اس کا علاج بھی جاری ہے۔

جھول پولیس نے متاثرہ لڑکی کی والدہ کی شکایت پر ٹیچر کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 338-A (سزا برائے اسقاط حمل) کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے۔

ایس ایس پی نے کہا کہ جھول کے ڈی ایس پی لونگ خان شر کو جرم کی تفتیش اور اس کے تمام ممکنہ زاویوں کو دیکھنے کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔

سندھ کے وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ کے ترجمان نے کہا کہ وہ اس واقعے پر حیران ہیں اور انہوں نے استاد کو معطل کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ انہوں نے ڈائریکٹر ایجوکیشن شہید بے نظیر آباد کو رپورٹ پیش کرنے کو کہا تھا اور متنبہ کیا تھا کہ وہ کسی بھی صورت میں ایسے واقعات کو برداشت نہیں کریں گے۔

وزیر نے کہا کہ اگر ریپ کا الزام ثابت ہوا تو استاد کو نوکری سے نکال دیا جائے گا اور مزید کارروائی بھی کی جائے گی۔

انہوں نے سیکریٹری اسکول ایجوکیشن کو بھی ہدایت کی کہ وہ خود انکوائری کی نگرانی کریں۔

تازہ ترین